ترال( کشمیر):ایک سکھ ہندوستانی شہری خود کو امام سے متعارف کرواتا ہے۔ مذکورہ امام خان واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہتے ہیں’’ ہم لوگ عصر کی نماز ادا کررہے تھے‘ جب ایک شخص جس کا نام ارون تھا اترپردیش سے آیا اور ہمارے ساتھ نماز ادا کرنے شروع کردیا۔
اس کے ساتھ ہتھیارتھا۔ اس کو آر ایس ایس او ربجرنگ دل کے لوگوں نے یہاں پر بھیجاتھا۔ جس کے بعد اس کو مسجد کے باہر گھسیٹ کر لے جایاگیا اور اس کو بھارت ماتا کی جئے کے نعرے لگانے پر مجبور کیاگیا۔واقعہ دراصل سیاسی طور پر تیار کیاگیا تھا تاکہ دوقوموں کے درمیان کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر کیاجاسکے۔