ویڈیو: الوار میں گاؤرکشکوں کی پانچ لوگوں کے ساتھ بے تحاشہ مارپیٹ‘1کی موت

الوار:راجستھان کے الور ضلع میں’’ گاؤ رکشکوں‘‘ نے ایک مسلم شخص کو بے رحمی کے ساتھ پیٹ کر جان لے لی۔پچپن سال کی عمر کے پہلو خان کو پیر کی شب علاج کے لئے اسپتال میں شریک کیاگیا جہاں پر وہ زخمی سے جانبر نہ ہوسکے۔

پولیس نے بتایا کہ خان اور دیگر لوگ تقریبا 15افراد پر مشتمل ہریانہ کے ایک گروپ کے حملے میں اسوقت زخمی ہوگئے تھے جب وہ گائے سے لدی ایک لاری بذریعہ الور ضلع کے بہرور ہائی سے لے جارہے تھے۔

انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق جئے پور کے ایک میلہ سے یہ لوگ واپس ہورہے تھے جہاں سے گائیوں کی خریدی کی گئی تھی۔عظمت جس کی عمر 22سال بتائی گئی ہے نے انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ’’ ہمارے پا س پورے مصدقہ دستاویزات موجو دتھے۔ ہم نے گاڑی میں لدی جانور چھپانے کی بھی کوشش نہیں کی ’ اس لئے ہم نے مویشے کھلے گاڑی میں رکھ دئے‘‘۔

اس نے کہاکہ ’’ میں نے انہیں بتایا کہ ہمارے پاس تمام دستاویزات موجود ہیں مگر انہوں نے ہماری بات کو نذر انداز کرتے ہوئے ہمیں گاڑی سے گھسیٹ کر باہر نکالا اور ہمیں مارنا شروع کردیا۔

ان لوگوں نے میرے پا س سے 35,000روپئے بھی چھین لئے۔ بعدازیں میں بیہوش ہوگیا اور میرے آنکھ اتوار کے روز 1بجے اسپتال میں کھلی‘‘۔عظمت کے بیان کے مطابق‘ گاؤ رکشکوں نے ہفتہ کی شام کو گاڑی روک کر ڈرائیور ارکو چھوڑ دیا۔پیلو خان کے چچا نے کہاکہ ’’ مرنے سے قبل پہلو نے کہاکہ ان لوگوں نے مارنے کے بعد اسے بھاگنے کو کہا’’ تو بوڑھا آدمی ہے بھاگ‘ اور جب وہ بھاگا تو اس کاتعقب کرکے پھر مارنا پیٹ شروع کردی‘‘۔

چار لوگوں اور زخمی ہیں جن کی شناخت عظمت ‘ ارشد ‘ عارف اور رفیق کی حیثیت سے کی گئی ہے جومنگل کے روز اپنے گاؤں نوح واپس ہوگئے ‘چاروں کا الزام ہے کہ بہرور کے کیلاش اسپتال میں ان کا برابر علاج نہیں کیاگیا۔

ان کا دعوی ہے کہ خان کو برابر طبی نگہداشت نہیں ملنے کی وجہہ سے وہ فوت ہوگیا جبکہ دواخانے نے ا س قسم کے الزامات سے انکار کیا ہے۔گاؤ رکشکوں کے خلاف ایس ایچ او بہرور پولیس اسٹیشن نے ایک ایف ائی آر درج کیاہے جبکہ اب تک اس ضمن میں کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں ائی ہے۔اس کے علاوہ راجستھان میں مسلخوں کے قانون ایک1995کے تحت ٹرانسپورٹ پر بھی ایک مقدمہ درج کیاگیا ہے۔