ویڈیو۔ مجھے میرا بیٹا واپس چاہئے۔ جے این یو سے لاپتہ طالب علم کی ماں۔

https://www.youtube.com/watch?v=u7PL6oSejtg
ہفتہ کے روز سے لاپتہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹ یونیورسٹی انتظامیہ سے لاپرواہی کا الزام عائد کرتے ہوئے اپنے بچے کی ہرحال میں واپسی کا مطالبہ کیا۔جے این یو انتظامیہ دفتر کے روبر و جہاں پر طلبہ پچھلے پانچ دنوں سے احتجاج کررہے ہیں وہاں پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے فاطمہ نفیس نے کہاکہ ’’ مجھے میرا بیٹا لوٹا دو۔

میں کسی پر بھی کاروائی کا مطالبہ نہیں کررہی ہوں۔ صرف مجھے میرا بیٹا واپس چاہئے اس کو میرے حوالے کردو‘‘۔انہوں نے مزیدکہاکہ انتظامیہ نے کیمپس سے میرے بیٹے کے لاپتہ ہونے کی اطلاع نہیں دی اور میں نے اپنے طور پر پولیس میں شکایت کی۔ہم نے مجبور ہوکر جب وی سی افس سے رابطہ قائم تب انتظامیہ نے بتایا کہ وہ اس معاملے میں سنجیدگی کے ساتھ کام کررہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ نجیب احمد کے تئیں انتظامیہ کا رویہ بے حس ہے۔

فاطمہ نفیس نے کہاکہ میرے بیٹا کسی سیاسی سرگرمی میں بھی ملوث نہیں تھااور مجھے یقین ہے کہ اس کی کسی سے کوئی مخالفت بھی نہیں تھی۔

بائیوٹکنالوجی اسکول کے ایک طالب علم نجیب احمد کیمپس میں جھگڑے کی اطلاع کے بعد ہفتہ کے روز سے لاپتہ ہے۔لاپتہ نجیب احمد کے سرپرستوں کی جانب سے شکایت کے بعد اغواء ‘ اور غیرضروری محصور رکھنے کا ایک ایف آئی آر بھی درج کیاگیا ہے۔

نجیب احمد کی بہن کے مطابق انہیں پولیس اسٹیشن سے ایک فون کال وصول ہوا جس میں پولیس والوں نے ایک نعش کے ملنے کی اطلاع دی اور کہاکہ نعش کی شناخت کے لئے ائیں ۔

گھروالوں کی جانب سے شناخت کے بعد پتہ چلا کہ وہ نجیب کی نعش نہیں ہے۔نجیب کی فیملی جے این یو اسٹوڈنٹ یونین کے ساتھ ہے جو پچھلے چھ دنوں سے اس معاملے پر احتجاج کررہی ہے۔احتجاجیوں نے وائس چانسلر کے ساتھ یونیورسٹی کے دیگر ملازمین کو انتظامیہ بلاک میں بند بھی کردیاتھا۔