کسانوں کا دعوی ہے کہ حکومت نے لون معافی کے نام پر انہیں دھوکہ دیا ہے‘ ہزاروں کی تعدا دمیں ایسے کسان ہیں جن کا قرض سے ایک روپئے سے بارہ تیس روپئے تک کا تھا جس کو معاف کرنے کا حکومت کی جانب سے اعلان کیاگیا ہے۔
بحث میں حصہ لیتے ہوئے ایک کسان نے کہاکہ جب سے گاؤ کشی کے نام پر تشدد برپا ہوا اس کے بعد سے مویشیوں کی فروخت میں بھاری گروٹ پیش ائے ہے جس سے کسانوں کا کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔
سابق میں کسان اپنے مویشی فروخت کرتے ہوئے روزہ مرہ کی ضرورتوں کو پورا کرتے تھے۔ ان ضرورتوں میں بچوں کی اسکول کی فیس‘بیٹی کی سسرا ل وداعی اور بہت ساری چیزیں تھی مگر جب سے بچھڑوں کی فروخت پر بھی امتناع عائد کردیاگیا ہے تب کسانوں کی معاشی پریشانیوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔
دیکھیں ویڈیو
https://www.youtube.com/watch?v=UPxZJsGLxAQ