ممبئی: بالی ووڈ سنگر سونو نگم کے مذہبی مقامات پر لاؤ ڈ اسپیکرس کے استعمال پر اعتراض والے حالیہ ٹوئٹس کے بعد سماج کے مختلف گوشوں سے بالی سنگر پر شدید تنقید وں کا سلسلہ جاری ہے۔یہاں تک کہ بالی ووڈ بھی اس مسلئے منقسم دیکھائی دے رہی ہے۔
سوشیل میڈیا پر اس کا ملا جلا ردعمل دیکھا گیا کچھ لوگوں نے بالی ووڈ سنگر کی حمایت کی تو بہت ساروں نے ان کے اس ٹوئٹ پر ناراضگی کا اظہار کیا۔اور اب فیس بک پر ایک سماجی جہدکار یسمین اروڑا منشی نے سونونگم کے ٹوئٹس پر بہت سارے سنجیدہ سوالات کھڑے کئے ہیں۔
انہوں نے سونو نگم سے پوچھا کہ’’ گاؤ رکشہ کے نام پر بے قصور مسلمانوں کے قتل عام پر انہوں نے ٹوئٹ کیوں نہیں کیا؟۔ انہوں نے سونو نگم سے کہاکہ تم 50سال کی عمر کے ہوگئے ۔ اب تک انہیں کیوں تکلیف نہیں ہوئی اور کیوں بی جے پی حکومت میں انہوں نے اس مسلئے کو کیوں اٹھایا۔
انہوں نے سونو نگم کو مشورہ دیا کہ وہ انصاف کے لئے آواز اٹھائیں کسی اور کے لئے نہیں۔انہوں نے مزیدکہاکہ لاؤ ڈ اسپیکر میں اذان ’’ غنڈہ گردی ‘‘ نہیں ہے مگر گائے کی حفاظت کے نام پرعورتوں کی اجتماعی عصمت ریزی ‘ اور 10تا15لوگ ملکر بے قصور لوگوں کو مارنا دراصل غنڈ ہ گردی ہے۔
اخلاق کے قتل پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اخلاق کا قتل غنڈہ گردی ہے۔
انہوں نے پیہلو خان کے قتل کے علاوہ دیگر اور بھی مسائل پر بھی اٹھائے۔انہوں نے سونو نگم کو چیالنج کیاکہ وہ ان سوالات کا جواب دیں ۔ اگر سونو نگم ایسا نہیں کریں گے تو وہ اپنی تنظیم کے ممبران کے ساتھ ان کے گھر پہنچ کر راست ان سے یہ سوالات کریں گے۔
انہوں نے ایک اور سنگر ابھجیت کو بھی اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔یہاں پر اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ قبل ازیں سونو نگم نے اپنے ٹوئٹ میں اذا ن کے متعلق قابل اعتراض تبصرہ کرتے ہوئے اس کو جبری مذہب پرستی قراردیا تھا۔
https://www.youtube.com/watch?v=Zlo9LdRJ-f4