نیویارک: ایک سفید فام سابق امریکی فوجی کو مورد الزام ٹہرایاگیا ہے کہ اس نے نیویارک کے اندر 66سال کے ایک بے گھر سیاہ فام شخص پر چاقو سے حملہ کرکے ہلاک کردیا ‘ جمعرات کے روز مذکورہ سابق فوجی پر نفرت پر مبنی جرم کی ایک اور دفعہ عائد کی گئی ہے جب پولیس نے بتایا کہ وہ نسلی تشدد کے تحت مزید قتل کا منصوبہ بنارہا تھا۔
جیمس جیکسن عمر 28سال ‘پیر کے روز سٹی کے پورٹ اتھاریٹی بس ٹریمنل پر پیش ائے واقعہ کے موقع پر غیر قانونی طریقے سے ہتھیار رکھنے کا بھی
ایک مقدمہ درج ہے۔مذکورہ حملہ امریکہ کے بڑے شہروں میں تیزی کیساتھ گرفت پکڑتے اور بڑھتے نفرت انگیز جرائم کا ایک حصہ ہے۔پولیس نے کہاکہ جیکسن نے یہ قبول کیاکہ اس نے ٹیموتی کوفمین پر چاقو سے بے گھروں کے شیلٹر کے قریب میں متعدد وار کئے جہاں متاثر شخص زندہ تھا ۔
کوفمین پولیس اسٹیشن جانے کی غرض سے دوبلاک تک گیا مگر اسے مقامی اسپتال میں مردہ قراردیاگیا۔جیکسن نے سال2009سے 2012تک امریکی امریکہ میں خدمات انجام دئے ہیں جس میں افغانستان کا ایک دورہ بھی شامل ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چہارشنبہ کے روز اس نے ٹائمز اسکوئر پولیس میں شمولیت اختیا ر کرلی۔شکایت کے مطابق پولیس سے اس نے کہاکہ وہ مذکورہ ہلاکت کو ’’ سیاہ فام لوگوں کے قتل کی اہم مشق کے طور پر ٹائمز اسکوئر کے لئے گیا‘‘
۔سابق سروس مین جنوب کے لئے تقریبا170میل تقریبا275کیلومیٹر اپنے گھر بالٹی مور سے بس میں سفر کرکے یہاں پہنچا۔مین ہٹین کے جاسوسی ادارے کے سربراہ و اسٹنٹ چیف ولیم اوبری نے کہاکہ ’’ عام طور پر وہ یہاں سیاہ فام مردو ں کو نشانہ بنانے آیا تھا‘‘۔
پولیس کا بیان ہے کہ 18انچ کی تلوار بھی برآمد کرلی گئی ہے جس سے جیکسن نے وار کیاہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ ایک غیرانسانی حرکت جس کو بیان نہیں کیاجاسکتا انجام دی گئی ہے۔
James Harris Jackson, a white supremacist, travelled to NYC to kill black men. pic.twitter.com/MtwwHB1PR0
— Al Jazeera English (@AJEnglish) March 24, 2017
اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم صاف اور واضح طور پر عدم روادی اور تشدد کا مقابلہ کریں۔