یروشلم:اسرائیلی فورسس نے مقبوضہ مغربی کنارہ میں تلاشی مہم کے دوران ایک فلسطینی نونہال کو ہلاک کردیا۔ متوفی کی شناخت 17سالہ قوسے حسین کی حیثیت سے کی گئی ہے جس کے سینے میں گولی داغی گئی۔
ذرائع کے مطابق‘ مغربی کنارہ کے گاؤں ٹوکو میں پیر کے روز تشدد کے دوران جنوبی بیت اللحم جہاں پر فلسطینیوں نے سکیورٹی فورسس پر پتھراؤ کرنا شروع کردیا‘ جس کے جواب میں روجور رائفل سے فائیرنگ کی ۔
اس واقعہ کو جرنلسٹ ہشام ابو شاہرخ نے فلم بندی جس میں دیکھایاگیا ہے کہ قوسے کا بے جان جسم زیتون کے درختوں کے درمیان میں پڑا ہوا ہے۔
ویڈیو جس میں دیکھایاگیاہے کہ اسرائیل کے فوجی گولیوں سے چھننے قوسے کے جسم کو بیدردی کے ساتھ گھسیٹ کرہتھیار بند گاڑی کے قریب لے گئے جہاں ایک مخصوص وقت کے لئے اپنی تحویل میں رکھا۔بعدازاں اسے علاج کے لئے ہلت ارگنائزیشن کے حوالے کیاگیا جہاں وہ نونہال زخمی سے جانبرنہ ہوسکا۔
ڈاکٹرس جنھوں نے علاج کررہے تھے نے چھ گولیوں کے نشان جسم کے اوپری اور نچلی حصہ میں دیکھے۔اسرائیلی فورسس کے رویہ پر فلسطینی نے شدید برہمی کا اظہار کررہے ہیں
۔اکٹوبر2015سے لیکر اب تک 250فلسطینی‘ 40اسرائیلی‘ دو امریکی ‘ ایک اردانی ‘ایک ارٹیرین اور سوڈانی ہلاک ہوئے ہیں۔اسرائیلی انتظامیہ کے مطابق زیادہ تر فلسطینی چاقو رکھنے اور‘ بندوق اور کار حملوں میں ہلاک ہوئے ہیں‘ جبکہ دیگر احتجاج کے دوران اور غزہ پٹی میں تشدد اور فضائی حملوں کی وجہہ سے ہلاک ہوئے ہیں۔