وینکیا نائیڈو کا مختلف پارٹیوں کیساتھ تین طلاق بِل پر تبادلہ خیال

راجیہ سبھا میں پُرسکون کارروائی کو یقینی بنانے کی اپیل ۔ ایوان میں وینکیا نائیڈو اور آنند شرما کے مابین نوک جھونک
نئی دہلی4 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) صدرنشین راجیہ سبھا ایم وینکیا نائیڈو نے آج ارکان سے ذمہ دارانہ انداز اختیار کرنے کی اپیل کی تاکہ ایوان کی پُرسکون کارروائی کو یقینی بنایا جاسکے اور اُنھیں یقین دلایا کہ وہ جو کچھ بھی فیصلہ کرتے ہیں اُس سے ایوان کا امیج بڑھے گا۔ ایوان کے کام کاج کے بارے میں مختلف پارٹیوں کے ارکان کے ساتھ میٹنگ کے دوران تین طلاق بل پر بھی تبادلہ خیال ہوا اور چیرمین نے اپوزیشن اور سرکاری بنچوں دونوں کو آپس میں مسئلہ کی یکسوئی کرلینے کی ترغیب دی۔ ذرائع نے بتایا کہ وینکیا نائیڈو نے پارٹیوں سے احتساب کرنے پر زور دیا ہے کہ آیا ایوان کی کارروائی میں بار بار خلل اور التواء کا سبب بننا مناسب ہے، جس کا مقصد اپنے سیاسی ایجنڈے کو آگے بڑھانا رہتا ہے۔ بعض ارکان نے چیرمین سے شکایت بھی کی کہ چھوٹی پارٹیوں کو ایوان بالا میں عوام کی اہمیت کے اُمور اُٹھانے کے موقع سے محروم کیا جارہا ہے کیوں کہ بڑی پارٹیاں اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانے اور ایوان کی کارروائی میں خلل پیدا کرنے کے لئے کوشاں رہتی ہیں۔ وینکیا نائیڈو نے کانگریس لیڈر آنند شرما کی جانب سے طلاق ثلاثہ بل کے بارے میں مجوزہ ترمیم کو پیش کرنے کے لئے وقت کی حد ہٹادی ہے۔

اُنھوں نے کہاکہ میرا جو بھی فیصلہ ہوگا اُس کا مقصد ایوان کی ساکھ کو بڑھانا ہے۔ اُنھوں نے ایم پیز سے اِسی اُصول کو اپنانے کی اپیل کی۔ بزنس اڈوائزری کمیٹی نے تین طلاق بل پر مباحث کے لئے 4 گھنٹے کے وقت کی حد مقرر کی تھی لیکن ارکان نے مزید وقت چاہا اور چیرمین نے کہاکہ اُنھیں اِس بارے میں کوئی اعتراض نہیں۔ قبل ازیں راجیہ سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران سوال پوچھنے کے معاملے پر آج چیرمین وینکیا نائیڈو اور ایوان میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر آنند شرما کے درمیان سخت نوک جھونک ہوئی۔ وقفہ سوالات کے دوران بہوجن سماج پارٹی کے ستیش چندر مشرا نے دہلی میں چار نابینا طلبہ کی رہائش گاہیں توڑے جانے کے سلسلے میں سماجی انصاف و تفویض اختیارات کے وزیر مملکت کرشن پال گرجر سے اضافی سوال پوچھا تو انھوں نے کہا کہ انہیں اس کی اطلاع نہیں ہے ۔ ایوان میں موجود رہائش اور شہری امور کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ ان طلبہ کی آڑ میں کچھ لوگ سرکاری زمین پر قبضہ جمائے ہوئے تھے ۔ ان کا قبضہ ہٹا دیا گیا ہے اور طالب علموں کو قریب میں ہی متبادل رہائش فراہم کر دی گئی ہے ۔اس کے بعد آنند شرما بھی کھڑے ہو گئے تو چیرمین نے انہیں بولنے کی اجازت نہیں دی۔ آنند شرما نے بولنا جاری رکھا تو نائیڈو نے ان کی بات ریکارڈ نہ کرنے کی ہدایت دی۔ اس پر کانگریس لیڈر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کھڑے رہے اور کچھ کہا جو سنائی نہیں دیا۔ وینکیا نائیڈو نے انہیں پھر سمجھایا کہ اس طرح سے سوال پوچھنے کا ضابطہ نہیں ہے اور پریسائیڈنگ آفیسر پر تبصرہ کرنا ٹھیک نہیں ہے ۔ اس کے بعد آنند شرما بیٹھ گئے مگر ان کے چہرے سے ناراضگی ظاہر ہورہی تھی۔ نائیڈو نے ماحول خوشگوار بنانے کی کوشش میں آنند شرما سے کہا کہ آپ کا نام تو ’آنند ‘ہے ، ایوان میں بھی ’ آنند‘ ہونا چاہئے ۔ اس پر ارکان کے ساتھ ساتھ آنند شرما بھی مسکرائے ۔