سیاسی فائدہ اٹھانے کے مقصد سے حملہ آوروں کو 50 لاکھ روپئے دینے کا معاہدہ ، فائرنگ کرنے والی ٹولی گرفتار
حیدرآباد ۔ /2 اگست (سیاست نیوز) وکرم گوڑ فائرنگ کیس معاملے میں پولیس نے آج 5 ملزمین کی گرفتاری کا اعلان کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیر کے فرزند نے ہی حملے کا ڈرامہ رچا تھا اور اس کا سیاسی فائدہ اٹھانے کے مقصد سے حملہ آوروں کی ٹولی سے 50 لاکھ روپئے میں معاہدہ کیا ۔ وکرم گوڑ سال 2019 ء میں منعقد ہونے والے عام انتخابات میں اپنے حلقہ سے اسمبلی انتخاب لڑنے کا منصوبہ رکھتے تھے اور عوام کی ہمدردی حاصل کرنے کے ارادہ سے ہی خود پر حملہ کروایا تھا ۔ اس سلسلے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کمشنر پولیس حیدرآباد مسٹر ایم مہیندر ریڈی نے کہا کہ وکرم گوڑ پر فائرنگ کیس میں جملہ 8 ملزمین ہیں جس میں ایم وکرم گوڑ کلیدی ملزم ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ عوام کی ہمدردی کے علاوہ اپنے ارکان خاندان و دوست احباب کی بھی ہمدردی حاصل کرنا چاہتے تھے ۔ سابق وزیر کے فرزند نے خود پر حملہ کرواکر اسلحہ کا لائسنس اور گن مین (سکیورٹی) بھی حاصل کرنا چاہتے تھے ۔ مسٹر مہیند ریڈی نے بتایا کہ وکرم گوڑ نے اننت پور سے تعلق رکھنے والے اپنے ایک دوست اے گویند ریڈی سے یہ ارادہ ظاہر کیا تھا کہ وہ عوام میں مقبولیت حاصل کرنا چاہتے ہیں تاکہ انہیں آنے والے انتخابات میں مدد مل سکے ۔ وکرم گوڑ نے گویند ریڈی کو یہ ہدایت دی کہ ان پر حملہ کرنے کیلئے ایک بندوق حاصل کریں اور ان پر اس طرح سے حملہ کیا جائے جسے یہ ظاہر ہوسکے کہ ان کے سیاسی حریف گروپ نے انہیں نشانہ بنایا ہے ۔ اس سلسلے میں گویند ریڈی کو بطور پیشگی 5 لاکھ روپئے حوالے کئے جس کے نتیجہ میں گویند ریڈی نے اپنے ایک دوست اننت پور کدری سے تعلق رکھنے والے نندا کمار سے رابطہ قائم کیا اور حملہ کرنے کیلئے تیاری شروع کرنے کیلئے کہا ۔ جاریہ سال مئی میں گویند ریڈی نے اپنے دوست نندا کمار کو وکرم گوڑ سے ملاقات کروائی جہاں پر دونوں کے درمیان 50 لاکھ روپئے میں یہ معاہدہ ہوا کہ کامیاب طور پر حملہ کا ڈرامہ کیا جاسکے ۔ نندا کمار نے وکرم گوڑ پر حملہ کرنے کے آپریشن کی تیاری شروع کردی جس کیلئے اپنے ایک دوست کوکنٹی بابو جان کے ذریعہ اننت پور کے شیخ احمد سے رابطہ قائم کیا اور اس سلسلے میں تمام تفصیلات بتائی ۔ شیخ احمد نے فوری حرکت میں آکر اپنے ایک دوست اندور مدھیہ پردیش کے متوطن رئیس خان کی مدد حاصل کی اور بتایا کہ اسے بندوق فراہم کئے جانے پر اسے معقول رقم دی جائے گی ۔ جاریہ سال /6 جولائی کو نندا کمار نے شیخ احمد کو 1.9 لاکھ نقد رقم حوالے کی اور فوری بندوق خریدنے کیلئے کہا ۔ جس کے نتیجہ میں احمد نے اپنے دوست بابو جان اور چنا کے ہمراہ بذریعہ انڈیگو فلائیٹ حیدرآباد سے اندور پہونچے جہاں پر 30 ہزار روپئے میں رئیس خان سے دیسی ساختہ بندوق اور 3 کارتوس خریدا ۔ اسی دوران چنا نے وکرم گوڑ کو اندور میں خریدی گئی بندوق وکرم گوڑ کے حوالے کی ۔ ہتھیار حاصل کرنے کے بعد وکرم گوڑ نندا کمار پر دباؤ ڈالتے ہوئے ان پر حملہ کرنے کیلئے کہا ۔ /21 جولائی کو ننداکمار نے وکرم گوڑ سے ان کے مکان پر ملاقات کی اور حملے سے متعلق تبادلہ خیال کیا ۔ (سلسلہ صفحہ 8پر)