وکرم شیلا مہا وہار کو اعلی سطحی یونیورسٹی بنانے کی ضرورت

میں وزیراعظم نریندر مودی سے اِس بارے میں بات کروں گا: صدرجمہوریہ پرنب مکرجی

بھاگلپور 3اپریل(سیاست ڈاٹ کام)صدرجمہوریہ پرنب مکرجی نے وکرم شیلا مہا وہار کی تاریخی و تہذیبی اہمیت پر زور دیتے ہوئے آج کہا کہ اسے ایک اعلی سطحی یونیورسٹی بنانے کی ضرورت ہے ۔مسٹر مکرجی نے ضلع کے کھلگاؤں ڈویژن کے انتیچک گاؤں واقع وکرم شیلا مہا وہار کا جائزہ لینے کے بعد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس مھاویھار کو تیار کرنے کے لئے وہ مرکزی حکومت سے بات کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب یہ مہا وہار قدیم ہندوستان کا ایک اہم تعلیمی مرکز تھا، جہاں درس و تدریس اور تحقیق کے لئے ملک و بیرون ملک سے طلبہ اور اساتذہ آتے تھے ۔اُنھوں نے کہاکہ ہندوستان کی قدیم تعلیمی درسگاہوں میں وکرم شیلا مہا وہار بھی ایک ہے اور بالخصوص ریسرچ کے شعبہ میں اِسے نمایاں اہمیت حاصل تھی۔ صدر نے کہا کہ قدیم دور میں ہندوستان میں اعلی تعلیم کے لئے بادشاہوں نے متعدد تعلیمی مراکز قائم کئے تھے جن میں تکشیلا (پاکستان) کے علاوہ بہار میں نالندہ اور وکرم شیلا یونیورسٹی شامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان مقامات پر محکمہ آثار قدیمہ نے بہت کام کیا ہے ۔مسٹر مکرجی نے کہا کہ ان کے وزیر خارجہ کی مدت کے دوران انہوں نے پاکستان واقع تکشیلا اور بہار کے نالندہ یونیورسٹی کا دورہ کیا تھا۔ اس دوران جاپان اور سنگاپور کے تعاون سے نالندہ یونیورسٹی کی ترقی کے لئے بہت کام کئے گئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی خواہش وکرم شیلا مہا وہار کو دیکھنے اور سمجھنے کی تھی، جو آج پوری ہو گئی۔صدر نے کہا کہ وکرم شیلا مہاوہار فی الحال صرف میوزیم تک محدود ہے اور اس کی ترقی نہیں ہو سکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ایک اعلی سطحی یونیورسٹی بنانے کی ضرورت ہے اور وہ اس کے لئے مرکزی حکومت سے بات کریں گے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسکل ڈیولپمنٹ کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) راجیو پرتاپ روڈی نے کہا کہ وکرم شیلا مہاوہار کی تاریخی اور ثقافتی ورثے کی ترقی اور اسے محفوظ کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس مھاویھار کو ترقی دینے کے لئے مرکزی حکومت کوشش کر رہی ہے ۔تقریب سے جھارکھنڈ میں گوڈہ کے ممبر پارلیمنٹ نشی کانت دوبے ، بھاگلپور کے ایم پی شیلیش کمار، بہار کے وزیر آبی وسائل راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ اور سابق مرکزی وزیر شاہنواز حسین نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر گورنر رام ناتھ کووند اور مقامی ممبر اسمبلی اور کانگریس کے سینئر لیڈر سدانند سنگھ بھی موجود تھے ۔