’وکاس کی کھوج‘ کانگریس کا تین ریاستوں میںانتخابی نعرہ

چھتیس گڑھ ، راجستھان، مدھیہ پردیش میں ترقی کے فقدان پر طنزیہ مہم
نئی دہلی 6 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ’وکاس کی کھوج‘ یہ مرکزی موضوع ہے جس پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کانگریس انتخابات کا سامنا کرنے والی تین ریاستوں راجستھان، چھتیس گڑھ اور مدھیہ پردیش میں اپنی انتخابی مہم طے کررہی ہے۔ یونیورسٹیوں کے اسٹوڈنٹس اور پہلی مرتبہ کے نوجوان ووٹروں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کانگریس نے بنیادی سطح پر رابطہ قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس کے تحت عوام سے اپیل کی جارہی ہے کہ بی جے پی حکمرانی والی ریاستوں کے چیف منسٹروں کو پوسٹ کارڈس لکھیں کہ کس طرح وکاس (ترقی) لاپتہ ہوگئی ہے۔ چھتیس گڑھ میں اپنی اسٹوڈنٹس ونگ نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) کے ذریعہ شروعات کرتے ہوئے اِس مہم پر توجہ دی جارہی ہے۔ جس کے تحت پارٹی کے کارکنان بوتھ لیول پر لوگوں کو لاپتہ وکاس کے بارے میں آگاہ کررہے ہیں۔ ہمارے پرائمری اسکول میں ٹیچروں کی کمی اور پینے کے پانی کے فقدان جیسے موضوعات کو چھیڑتے ہوئے اِس مہم کے ذریعہ عوام پر زور ڈالا جارہا ہے کہ وہ ریاستی چیف منسٹر کو پوسٹ کارڈ تحریر کرتے ہوئے خصوصیت کے ساتھ مسائل پیش کریں اور اپنی شکایات درج کرائیں۔ ابھی تک پچاس ہزار پوسٹ کارڈس جمع کئے گئے ہیں اور اُنھیں چیف منسٹر چھتیس گڑھ رمن سنگھ کو ارسال کیا جارہا ہے کہ
ترقیاتی رابطے غائب ہوگئے ہیں۔ کانگریس نے رمن سنگھ پر شدید تنقید کی ہے جنھوں نے ماہ مئی میں بس کے ذریعہ وکاس یاترا شروع کی تھی۔ رمن سنگھ کے بیان کی تکذیب کرتے ہوئے کانگریس نے اُن کے دعوؤں کو غلط ثابت کرنے کی کوشش کی ہے۔ ترقی کے بارے میں توجہ مرکوز کرنے کے علاوہ پارٹی نوجوانوں کے مسئلہ پر راست توجہ دے رہی ہے۔ کانگریس کے جوائنٹ سکریٹری انچارج این ایس یو آئی روچی گپتا نے کہاکہ ہندوستان میں کہیں بھی کسی نوجوان کے لئے تین چیزیں انتہائی اہم ہیں جو تعلیم، روزگار اور احساس انصاف ہے۔ پارٹی اِن مسئلوں پر راست توجہ دیتے ہوئے اِن کی یکسوئی کے لئے کوششیں کرے گی۔ راجستھان اور مدھیہ پردیش میں بھی بی جے پی حکومتیں قائم ہیں اور کانگریس نے اِن دونوں ریاستوں میں بھی موجودہ حکومتوں کی قلعی کھولنے کی مہم چھیڑ دی ہے۔ راجستھان میں کانگریس نے کوآرڈی نیٹرس کو تربیت دینے کا زبردست عمل شروع کردیا ہے۔ پہلی مرتبہ اسٹوڈنٹس ونگ نے 800 بلاک سطح کے کوآرڈی نیٹرس مقرر کئے ہیں جنھیں مسائل کھوجنے اور پارٹی کے موقف کو ظاہر کرنے کی تربیت دی جارہی ہے۔ مدھیہ پردیش میں گپتا نے بتایا کہ بے روزگار نوجوانوں اور اسٹوڈنٹس سے روزگار کیلئے 2.5 لاکھ درخواستیں جمع کرلی گئی ہیں۔ ہم نے ہر اسمبلی حلقہ میں ہیلپ ڈیسک تشکیل دیا ہے۔ ہر کسی کو درخواستیں بھرنے کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے اور پارٹی کے برسر اقتدار آنے پر نوکریاں دینے کا وعدہ بھی کررہی ہے۔