گروگرام : ہریانہ وقف بورڈ نے گروگرام میں ۱۹؍ ایسی مساجد کی فہرست پیش کی ہے جو یا تو ناجائز قبضہ میں ہے یا مقامی لوگ اس مسجد میں نماز پڑھنے جا نے کی مخالفت کر رہے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ دائیں بازو کی انتہاء پسند طاقتیں گروگرام میں جمعہ کے روز بھی مسلمانوں کن نماز کی ادائیگی میں رخنہ ڈال رہی ہیں ۔ا س شہر میں مساجد کی تعداد بہت کم ہے ۔
ایسے میں مسلمان مسجد کے باہر نماز پڑھنے پر مجبورہیں ۔ہریانہ میں بی جے پی کے وزیر اعلی منوہر لال کھٹر نے مساجد کے حدود میں نماز ادا کرنے کا بیان دے کر ان انتہا پسند کے حوصلہ مزید بلند کر دئے ۔واضح رہے کہ جمعہ کے روز ہندوتوا تنظیموں نے پروگرام میں متعدد مقامات پر مسلمانوں کو جمعہ کی نماز کی ادائیگی سے روک دی تھی ۔
ایسے میں ہریانہ وقف بورڈ نے حکومت کے سامنے ۱۹؍ مساجد کی فہرست پیش کر کے درخواست کی ہے کہ ان مساجدکو ناجائز قبضہ سے آزاد کرواکر حکومت مسلمانوں کے حو الہ کر ے تا کہ مسلمان مساجد کے اندر نماز ادا کرسکیں ۔گروگرام وقف بورڈ کے اہلکار جمال الدین نے مطالبہ کیا ہے کہ انتظامیہ ان مساجد پر ناجائز قبضہ ہٹائے او رمسلمانوں کو ان مساجد میں نماز کی ادائیگی کے لئے پولیس سکیوریٹی فراہم کیا جائے ۔جمال الدین نے مزید کہا ہے کہ وقف بورڈ ان مساجد کی تجدید کاری اور یہاں ائمہ کرام کی تقرری کے لئے بھی تیار ہے ۔