وقف بورڈ آمدنی بڑھانے کوشاں ، وقف فنڈ اور کرایہ وصولی مہم

وقف انسپکٹرس اور عہدیداروں کا اجلاس ، چیرمین بورڈ محمد سلیم کا خطاب
حیدرآباد۔ 28 ۔ فبروری (سیاست نیوز) وقف بورڈ کی آمدنی میں اضافہ کیلئے ریاست بھر میں وقف فنڈ اور جائیدادوں کے کرایہ کی وصولی کے سلسلہ میں خصوصی مہم کے آغاز کا فیصلہ کیا گیا۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے آج وقف انسپکٹرس اور متعلقہ عہدیداروں کے ساتھ اجلاس میں متولیوں اور مینجنگ کمیٹیوں سے وقف فنڈ کی وصولی اور اوقافی جائیدادوں کے کرایہ جات کے سلسلہ میں رپورٹ طلب کی۔ حیدرآباد اور رنگا ریڈی میں کرایہ جات کی وصولی کے سلسلہ میں خصوصی ٹیموں کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا ۔ انہوں نے اس کام میں تعاون کیلئے وقف انسپکٹرس کے ساتھ ایک ملازم کو منسلک کرنے کی ہدایت دی۔ چیف اگزیکیٹیو آفیسر منان فاروقی کو ہدایت دی گئی کہ وہ نہ صرف حیدرآباد بلکہ اضلاع میں بورڈ کی آمدنی میں اضافہ پر توجہ مبذول کرے اور وقف انسپکٹرس کو ہدایات جاری کی جائیں۔ محمد سلیم نے چند ماہ قبل خصوصی ٹیموں کی تشکیل کے باوجود کرایہ جات کی وصولی میں سست رفتاری پر برہمی ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی کرایہ دار بقایا جات کے ساتھ ادائیگی سے انکار کریں، ان کے خلاف تخلیہ کی کارروائی شروع کی جائے۔ انہوں نے نبی خانہ مولوی اکبر اور مکہ مدینہ علاؤ الدین وقف کی ملگیات کے سلسلہ میں عہدیداروں سے تفصیلات حاصل کیں۔ انہیں بتایا گیا کہ بیشتر کرایہ دار مارکٹ ریٹ کے اعتبار سے کرایہ ادا کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔ بورڈ کی جانب سے کرایہ داروں کو نوٹس دی جاچکی ہے ۔ کرایہ داروں کے ساتھ دو اجلاس منعقد کئے گئے لیکن وہ کرایہ میں اضافہ کیلئے تیار نہیں ہیں۔ صدرنشین وقف بورڈ نے ایسے کرایہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی اور تخلیہ کے سلسلہ میں اقدامات کرنے سے متعلق فائل پر دستخط کئے ۔ اس طرح وقف بورڈ تخلیہ کی کارروائی کا جلد آغاز کرے گا۔ ایوان کی وقف کمیٹی نے بھی وقف بورڈ کو ہدایت دی تھی کہ ایسی ملگیات کو مہربند کردیا جائے ۔ صدرنشین وقف بورڈ نے انسپکٹر آڈیٹرس سے کہا کہ وہ متولیوں اور مینجنگ کمیٹیوں سے وقف فنڈ کی وصولی کے سلسلہ میں مکمل معلومات کے ساتھ رجوع ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی وقف بورڈ دیا جائے اسے قبول کرنے کے بجائے متولیوں کی آمدنی سے متعلق آڈٹ رپورٹ کا جائزہ لیتے ہوئے وقف فنڈ کا تعین کریں۔ اکثر دیکھا گیا ہے کہ متولی آڈٹ رپورٹ کے اعتبار سے وقف فنڈ ادا کرنے سے گریز کر رہے ہیں، صدرنشین وقف بورڈ نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ وصولیات کے بارے میں روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ پیش کریں اور یہ رپورٹ ان کے اجلاس پر رکھی جائے۔ محمد سلیم نے کہا کہ آئندہ تین ماہ میں وہ بورڈ کی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ دیکھنا چاہتے ہیں۔ آمدنی میں اضافہ کے ذریعہ مختلف فلاحی کام انجام دیئے جائیں گے۔ چیف اگزیکیٹیو آفیسر کو ہدایت دی گئی کہ وہ وقف انسپکٹرس کی کارکردگی پر کڑی نگرانی رکھیں اور ضرورت پڑنے پر تبادلہ عمل میں لائیں جائیں۔ حال ہی میں 6 وقف انسپکٹرس کے تبادلے کئے گئے۔ ان میں سے دو انسپکٹرس کو بعض وجوہات کے سبب برقرار رکھا گیا۔ رنگا ریڈی اور محبوب نگر انسپکٹرس کے تبادلہ بعد میں کئے جائیں گے۔ انہوں نے رینٹ سیکشن کے عہدیداروں سے کہا کہ وہ کرایہ جات اور وقف فنڈ کے سلسلہ میں ضلع واری سطح پر رپورٹ تیار کریں۔