وسیم رضوی کی گرفتاری کا نعرہ دیکر سڑک پر اترے شیعہ سنی

کانپور۔مدارس اسلامیہ پر بے بنیاد الزام سے ناراض شیعہ سنی علماء ودانشواران نے وسیم رضوی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرکے عہدہ سے برطرفی اور فوری گرفتار ی کا مطالبہ کیا۔ بعد نماز ظہر محمد ی یوتھ گروپ کے بینر تلے قاضی شہر مولانا محمد رضا حان نوری ‘ شیعہ عالم دین مولانا سید حامد حسین زیدی ‘ مولانا عارف حسین نقوی کی قیادت میں شیعہ سنی علماء ودانشوران مسلم یتیم خانہ چوراہے پر جمع ہوئے۔

مقررین نے اپنے خطاب میں کہاکہ مدراس اسلامیہ میں دہشت گردی کی تعلیم دیئے جانے کے بے بنیاد بیان دیکر شیعہ وقف بورڈ چیرمن وسیم رضوی نے مسلمانوں کی عقیدت پر حملہ کیاہے‘ جس کے خلاف وسیم روضوی کو فوری طور پر شیعہ وقف بورڈ سے باہر کا راستہ دیکھانے کے ساتھ وقف املاک میں بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کرکے جیل بھیجنا چاہئے۔مظاہرین اپنے ہاتھوں میں وسیم رضوی مردہ باد‘ شیعہ وقف بورڈ سے باہر کرو‘ دہشت گرد مردہ باد‘ ہندوستان زندہ باد ‘ گھوٹالہ باز کو گرفتار کرو‘ مودی جی یوگی کاروائی کرو‘ ہندو مسلم ایکتازندہ باد‘ وسیم رضوی ہائے ہائے ‘ مدرسوں کو بدنام کرنے والے پر کاروائی ہو‘ اسلامی تعلیم کوبدنام کرنیوالے کو جیل بھیجو ‘ اسلام امن ومحبت کا پیغام جیسے نعرے لکھی‘ تختیاں اٹھائے فلک شگاف احتجاجی صدائیں بلند کررہے تھے۔

مقررین نے کہاکہ مدارس اسلامیہ میں قرآن وحدیث کی تعلیم دی جاتی ہے جو پوری انسانیت کے لئے امن کا پیغام ‘ ظلم وتشدد ‘ دہشت گردی سے نجات کا راستہ ہے۔ امن ومحبت کی تعلیم کی بنیاد پر ہی اسلام پوری دنیامیں پھیلا ہے۔ شیعہ وقف بورڈ کے چیرمن وسیم رضوی عہدہ کی لالچ میں مسلمانو ں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے بیان بازی کررہے ہیں۔ وسیم رضوی چونکہ وقف املاک میں بدعنوانی کے ملزم ہیں‘ اس لئے وہ غلط بیان بازی سے حکومت کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

مرکزی وزیرمختار عباس نقوی بھی وسیم رضوی کے بے بنیاد بیان بازی کی مذمت کرچکے ہیں ‘ لیکن کاروائی نہ ہونا تشویش ناک ہے۔ اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ اترپردیش حکومت کی بھی شبیہ خراب کررہے وسیم رضوی کو عہدہ سے برطرف کرکے فوری کاروائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔

اس موقع پر قاضی شہر مولانا محمد عالم رضا خان نوری‘ شیعہ عالم دین مولانا سید حامد حسین ‘ اخلاق احمد ڈیوڈ‘ مولاناعارف حسین ‘ مولانا علمدار حسین ‘ ابولہاشم کاشفی‘ حافظ محمد کفیل‘ مولانا نوازش رضا‘ محمد رفیق ‘ مولانا نسیم عباس‘ ایاز احمد چشتی ‘ محبو ب عالم ‘ مولانا عبدالرزاق ‘ اسلام خان آزاد‘ حافظ محمد شعیب‘ عبدالمعبود‘ ہاشم رضوی ‘ شاہ عالم ‘ عمیرخان‘ فرحت احمد‘ محمد دانش ‘ عقیل احمد‘ صلاح الدین عراقی‘ محمد شاداب‘ عرفان اشرفی‘ سرتاج علی‘ افضال احمد‘ فیصل عزیزی‘ ابرار احمدوارثی‘ محمد جاوید‘ شارق وارثی‘ کاشف خان‘ محمد جمشید‘ عبدالرحمن وغیرہ بطور خاص موجود تھے۔