فلم 35لاکھ میں بنائی جبکہ پرموشن کے لئے ایک کروڑ 22لاکھ دئے ‘ مواد او رادکاری کے اعتبار سے فلم اس قدر گھٹیا تھی کہ ایجنٹ پیسے لینے کے باوجود فلم کی نمائش میں ناکام رہے ‘ وسیم رضوی کی شکایت پر دو گرفتار
ممبئی۔ آر ایس ایس او رملک کی دیگر فسطائی طاقتوں کو خوش کرنے اور شیعہ وقف بورڈ میں اپنے عہدے کو بچائے رکھنے کے لئے ’ رام جنم بھومی‘ نام سے دل آزار فرلم بنانے والے سید وسیم رضوی کو اس وقت منہ کی کھانی پڑی جب اس فلم کی نمائش تھیڑوں نے انکار کردیا۔
اب خبر یہ ہے کہ وسیم رضوی اس فلم کی ریلیز کرنے کے اس قدر بے چین تھے کہ انہوں نے منت سماجت کرکے دو لوگوں وک ایک کروڑ بیس لاکھ روپئے بھی ادا کئے تھے تاکہ ان کی فلم کسی بھی طرح ریلیز ہوجائے لیکن پیسے ادا کرنے کے باوجود ان یہ اس فلم کی نمائش نہیں ہوسکی۔
اس کے بعد وسیم رضوی نے ممبئی کرائم برانچ میں شکایت درج کرائی ہے جس کے بعد پولیس نے ترلوک چندرکوٹھاری اور راجیش سنگھ کے نام سے دوافراد کو پیسے لے کر فلم کی نمائش نہ کرپانے کے الزام میں گرفتار کرلیاہے۔
بتایا جاتا ہے کہ وسیم رضوی اس فلم سے تین طرح کافائدہ اٹھانا چاہتے تھے ۔
ایک تو وہ آر ایس ایس اور فسطائی طاقتوں کے منظور نظر بنے رہیں وہیں دوسری طرف اس سے سستی شہر کے بھی خواہاں تھے ۔
اس کے علاوہ ورسیم رضوی کو لگتاتھا کہ ’ رام جنم بھومی‘نام کی اس فلم کو لوگ بڑی تعداد میں دیکھنے ضروری جائیں گے او روہ بیٹھے بیٹھائے بابا رام رحیم کی طرح فلم کے ذریعہ کروڑ وں میں کھیلنے لگیں گے۔
وسیم رصوی نے اسکے لئے ترولوک چند ر کوٹھاری نے اس کے بعد وسیم رضوی کی ملاقات اندھیری کے ایک شخص راجیش سنگھ سے کرائی۔
راجیش نے وسیم رضوی سے وعدہ کیاکہ وہ 5سو تھیڑوں میں اس فلم کی نمائش کراے گا۔ اس کے بعد پرموشن کے نام پر راجیش نے وسیم رضوی سے ایک کروڑ 22لاکھ روپئے وصول کئے ۔
یادرہے کہ اس سے پہلے وسیم رضوی نے کہاتھا کہ انہوں نے اس فلم کو محض 35لاکھ روپئے کا بجٹ تیار کیاہے اور اس میں کام کرنے والے لوگوں کو فلم ریلیز ہونے کے بعد آمدنی سے ادائیگی کی جائے گی
۔وسیم رضوی نے اگرچہ اس فلم کے رام جنم بھومی پر مبنی ہونے کا دعوی کیاتھا لیکن اس میں حلالہ او ردیگر موضوعات کو بھی زبردستی ٹھونس دیاگیاتھا۔ تاہم فلم مواد او راداکاری کے اعتبار سے اس قدر گھٹیا تھی ک تھیڑوں نے فلم کی نمائش سے انکار کردیا