وسیم رضوی نے اپنی روح تک کو آر ایس ایس اور بی جے پی کے ہاتھوں بیچ دی

جامعہ انیس العلوم میں مقررین کا اظہار خیال‘ مقرر ہ تاریخ تک لاؤڈ اسپیکر سے متعلق کاروائی مکمل کرلیں‘ سیاسی وسماجی بااثر افراد اس کام میں ذمہ داریان کی معاونت کریں۔
مرآد باد ۔ طاہر پورمیں واقع جامعہ انیس العلوم میں ایک میٹنگ زیرصدارت مولانا محمد ہارون نعیمی مہتمم جامعہ ہذا منعقد کی گئی ۔ جس میں مذہبی مقامات پر لاؤ اسپیکرس کے معاملے کو لے کر غور وخوص کرتے ہوئے کہاکہ مساجد کے ذمہ داران مقررہ تاریخ سے قبل ہی مجوزہ درخواست فارم مکمل کرلیں تاکہ ائند ہ کوئی پریشانی نہ ہو۔جامعہ کے پرنسپل مولانا دانش القادری سعدی نے کہاکہ مذہبی مقامات پر لاؤڈاسپیکرس سے متعلق جاری احکام سے پریشان یا مشتعل نہ ہوں بلکہ یہ حکم سبھی مذاہب کی عبادت گاہوں کے لئے ہے ‘ کسی کوبھی پریشان ہونے کی ضرورت نہیں‘ ہمارے بڑوں نے بھی کوئی مخالفت نہیں کی ہے ۔

اس لئے ہر علاقہ میں ایک کمیٹی کی شکل میں کچھ ذمہ دار بااثر حضرات اس ذمہ داری کو پورا کریں تاکہ کسی کو بھی اجازت حاصل کرنے میں پریشانی نہ ہو۔ہوسکتا ہے کہ اجازت دینے کے نام پر اور جانچ کے نام پرکچھ رقم بطور رشوت کا مطالبہ کیاجائے اس لئے ذمہ دار حضرات متحد ہوکر اس کاکام کو انجام دیں تاکہ آسانی سے سبھی مساجد ومدارس اس کاروائی کو مکمل کرسکیں او راعلی افسران کو فورا اس کی اطلاع دیں۔ کوئی بھی غیرقانونی کام نہ کریں او رقانونی کام کے لئے کسی کو ایک پیسہ رشوت بھی نہ دیں۔

میٹنگ میں شیعہ وقف بورڈ کے چیرمن وسیم رضوی کے مدراس سے متعلق بازیبا بیان پر بھی سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مسلمانو ں کو ایسے لوگوں کا سماجی بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی گئی۔ مولانا محمد ہارون نعیمی نے کہاکہ شیعہ وقف بورڈ کے چیرمن وسیم رضوی جو مدرسوں کے خلاف بکواس کررہے ہیں اور بے بنیادالزمات لگارہے ہیں کیا وہ اس کے ثبوت پیش کرسکتے ہیں۔ انہو ں نے کہاکہ اہل تشیع پڑھے لکھے اور باشعود اور باسلیقہ لوگ ہوتے ہیں ‘ لیکن ان میں کچھ نام نہاد اور اپنے مفادات کی خاطر اس طرح کی اوچھی حرکتیں کرتے ہیں۔

کبھی بابری مسجد ‘ کبھی طلاق ثلاثہ پر تو کبھی مسلم پرسنل لاء کے معاملہ میں ‘ کبھی اذان اورنماز کے معاملہ میں جس طرح نازیبا بیانات دے رہے ہیںیہ صرف انہی کے لئے نہیں تمام ہی اہل تشیع کے لئے شرمناک ہے۔ یہ اہل تشیع کو گمراہ او ربدنام کرنے اورمسلمانوں کی غلط تصوئیردنیا کے سامنے لانے کی سازش ہے۔ انہو ں نے کہاکہ وسیم رضوی نے شاید اپنی روح تک آر ایس ایس کو بیچ دی ہے ۔

انہیں اگر مدارس کے زکوۃ پر چلنے کا اتنا ہی اعتراض ہے تو وہ خود مداس کی ذمہ داری سنبھال لیں۔ مولانا غیاث الدین مصباحی نے کہاکہ مدارس دین کی اشاعت او ر تعلیم دین کے وہ مضبوط قلعے ہیں جن سے دین کی اشاعت او رتبلیغ اور اہم ترین کام انجام دیاجاتا ہے۔ رضوی کو شرم آنی چاہئے کیونکہ وہ مسلم قوم کو دینی تعلیم سے قطعی طور پر محروم کرناچاہتے ہیں۔مقررین نے سبھی مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بی جے پی او رآر ایس ایس کی دلالی کرنے والے وسیم رضوی جیسے لوگوں کا سماجی بائیکاٹ کری۔

اس موقع پر مولانا قاسم القادری ‘ مولاناراحل قادری ‘ مولانا حامد رضانعیمی ‘ قاری محمد جلام احمد‘ قاری ساجد رضاں ‘ قاری زاہد رضا‘ قادری حاجی محمد عبید ‘ محمد ارکان پردھان ‘ محمد ریان حسین ‘ حاجی عبدالسلام وغیرہ موجود تھے۔