لکھنؤ : اتر پردیش شیعہ سنٹرل وقف بورڈ کے اختلافات پھر منظر عام پر آگئے ہیں اور بورڈ کے ممبربی جے پی قانون ساز کو نسل ممبر بقل نواب نے چیر مین وسیم رضوی پر سنگین بد عنوانیوں میں ملوث ہونے کاا لزام لگاتے ہوئے بورڈ کو تحلیل کرنے کامطالبہ کیا ہے ۔ اس کے جواب میں وسیم رضوی نے کہا کہ جب پچھلے سال بقل نواب کی ایم ایل سی رکنیت ختم ہو نے کے ساتھ ہی ان کی بورڈ کی ممبر شپ بھی ختم ہوگئی تھی تو اب اس استعفیٰ کا کیا مطلب؟
بقل نواب نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر ممبرشپ ختم ہوگئی تھی تو انہوں نے اس تعلق سے حکومت او رمتعلقہ ذمہ داران سے ابھی تک راز میں کیو ں رکھا ؟ بعد ازاں بقل نواب نے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر ممبر شپ خرم ہوگئی تھی تو بورڈ کے چیر مین نے حکومت کو مطلع کیوں نہیں کیا ؟
اس لاپرواہی کے لئے ان پر کارروائی کیو ں نہیں کی گئی ؟ انہوں نے رضوی پر کئی سنگین الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ وسیم رضوی نے ذاتی مفاد کیلئے بورڈ کو ترغمال بنالیا ہے اورجب تک انہیں بورڈ سے خارج نہیں کیا جائے گا او ربورڈ کوتحلیل نہیں کیا جائے گا تب تک اس ادارہ میں کچھ مثبت او ربہتر نہیں ہوگا ۔