وزیردفعہ منوہر پاریکر نے اندرون چھتیس ماہ فرانس سے رافال لڑاکوطیارے خریدنے کے فیصلے کو قطعی قراردیا۔انہوں نے بتایا کہ معاہدے کے تحت لڑاکو طیاروں کی سپلائی کے لئے چھتیس ماہ درکار ہیں مگر ہم نے طیاروں کی جلد از جلد ڈیلوری کی مانگ کی ہے۔
اسی سال23ستمبر کورافل لڑکو طیاروں کی خریدی کے لئے ایک اندازے کے مطابق59ہزار کروڑ کا فرنس سے معاہدہ طئے پایاتھاجو ہندوستانی ہوائی فوج کو ایک نئی طاقت او راڑان دیا گیا جبکہ دشمن ملک پاکستان کے لئے یہ معاہدہ تشویش کا باعث بن رہا ہے۔
ایک نشستی طیارے کی قیمت 91ملین یورو ہے جبکہ دونشستی تربیتی طیارے کی قیمت94ملین یورو بتائی جارہی ہے۔منوہر پاریکر نے بتایا کہ اس ضمن میں ایک بارہ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جوفوج کو مذکورہ طیاروں کی درستگی اور فلاپ کے اخراجات میں کمی کے متعلق چند تجاویز پیش کرنے والی ہے ۔
انہو ں نے مزیدکہاکہ بہت جلد یہ رپورٹ بھی پیش کردی جائے گی۔اس کمیٹی کے سربراہ لفٹنٹ جنرل( ریٹائرڈ)ڈی بی شیکات کر ہیں۔