وزیر اعظم نے گو د لئے ہوئے گاؤں پر اب تک اپنے ایم پی فنڈسے ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا۔ ویڈیو

وزیر اعظم نریندر مودی نے جس گاؤں کو گود لیاہے اس پر اب تک ایک روپیہ بھی انہو ں نے خرچ نہیں کیا۔ایک آرٹی اے رپورٹ میں اس بات کاانکشاف ہو ا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی ہی نمائندگی والے وارناسی کے پارلیمانی حلقہ کے جس گاؤں کو گود لیا ہے ‘ اس کی ترقی کے لئے ایم پی لیڈس سے ایک روپیہ بھی جاری نہیں کیاہے۔

ایک سماجی کارکن کی جانب سے 30جون کو دائر کردہ آر ٹی ائی سے ملے جواب میں یہ مسٹر مودی نے مذکورہ گاؤں کو کس وقت گود لیا اور کتنے پیسے اس کی ترقی پر خرچ کئے گئے اس کی تمام تفصیلات پیش کی گئی ہے۔

رورل ڈیولپمنٹ ایجنسی نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ اس گاؤں کی ترقی کے لئے ایم پی لیڈس سے ایک روپئے بھی مسٹر مودی نے جاری نہیں کیاہے۔

سانسد ادرش گرام یوجنا( ایس اے جی وائی)کے مطابق ہر رکن پارلیمنٹ کو اپنے حلقے کے کم سے کم تین گاؤں کو گود لے کر انہیں ’’ماڈل گاؤں‘‘بنانا ہے۔

اور ہر رکن پارلیمنٹ پر یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے ایم پی لیڈس کے پانچ کروڑ بجٹ میں کس نہ کچھ رقم ان گاؤں کی ترقی کے لئے مختص کرے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے جیا نگر گاؤں7نومبر2014‘

ناگے پور 16فبروری2016‘کاکراہیا23اکٹوبر2017‘ اور دھومری گاؤں 23اکٹوبر2018کو گود لینے کا اعلان کیاتھا‘۔

تاہم آر ٹی ائی میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ گود لئے ہوئے ان گاؤں میں 2014سے متعلقہ پارلیمانی حلقہ کے ایم پی لیڈس فنڈ سے ایک روپئے کا کام بھی انجام نہیں دیاگیا ہے۔اس کے بجائے جو فنڈس گاؤں میں خرچ کئے گئے ہیں وہ ایک خانگی کمپنیوں سے سی ایس آر فنڈس کے ذریعہ حاصل کی گئی رقم ہے۔

اس کی وجہہ سے اپوزیشن کو مسٹر مودی پر تنقید کا موقع مل گیاہے کہ وہ دیگر اراکین پارلیمنٹ کے لئے مثال بن گئے ہیں۔ہم جانتے ہیں کہ مودی حکومت آر ٹی ائی کے خلاف کیوں ہے۔

اپنی ذاتی اشتہار بازی کے لئے 4500کروڑ کا خرچ کیاگیا ہے جبکہ ایک روپیہ بھی اپنے ہی پارلیمانی حلقے کے گود لئے ہوئے گاؤ ں میں ایم پی لیڈس فنڈس سے جاری نہیں کئے گئے۔بڑے سرمایہ دار وزیر اعظم کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے ان موضوعات میں پانی کی طرح پیسہ بہار ہے ہیں۔

تحقیق میں ان کے نام بھی سامنے ائے ہیں۔

https://twitter.com/neo_pac/status/1025017636508323841

اس ضمن میں ایک ویڈیو سوشیل میڈیا پر وائیرل ہورہا ہے اور مائیکر و بلاگینگ ویب سائیڈ ٹوئٹر پر ’’میں ہوں نے‘‘ کے نام سے ایک ٹوئٹ ٹرینڈنگ میں ہے‘ جس میں آرٹی ائی سے حاصل جانکاری مشتمل مواد پیش کیاگیا ہے۔