انتخابی اصلاحات پر قول و فعل میں تضاد۔ سی پی ایم جنرل سکریٹری سیتارام یچوری
حیدرآباد یکم اپریل ( سیاست نیوز ) سی پی آئی ایم جنرل سکریٹری مسٹر سیتا رام یچوری نے پارلیمنٹری سسٹم کو مکمل تباہ کرنے کا وزیر اعظم نریندر مودی پر الزام عائد کیا اور کہا کہ بعض ترمیمات کے معاملہ میں راجیہ سبھا میں بی جے پی کو ناکامی سے دوچار ہونا پڑا ۔ اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سیتارام یچوری نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کیلئے عطیات سے متعلق قوانین کو ترمیم کرنے کی بی جے پی کوشش کرنے سے متعلق نریندر مودی عام جلسوں میں جو کچھ کر رہے ہیں وہ حقیقت نہیں ہے ۔ ان کے قول و فعل میں تضاد ہے ۔ انہوں نے بی جے پی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وجوہات خواہ کچھ بھی ہوں لیکن دھاوے کرنے کے انکم ٹیکس عہدیداروں کو مکمل اختیارات حوالہ کرنے مرکزی حکومت کوشاں ہے ۔ اس کوشش کے نتیجہ میں ملک گیر سطح پر بلیک میل سیاسی سرگرمیوں میں اضافہ ہوجانے کے خدشہ پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ۔ جنرل سکریٹری سی پی ایم نے کہا کہ کسانوں کے قرضہ جات معاف نہ کرنے والے نریندر مودی نے 11 لاکھ کروڑ روپئے کے کارپوریٹ قرضوں کو معاف کردئے ۔ یچوری نے کہا کہ تلنگانہ میں مسٹر ٹی ویرا بھدرم سکریٹری تلنگانہ سی پی ایم کی جانب سے طویل پدیاترا کے تجربوں کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے غور و خوص کیا اور اس بات کو محسوس کیا کہ عوام میں سماجی انصاف ہی اہم موضوع ہے ۔ لہذا اس سماجی انصاف کیلئے اختیار کی جانے والی حکمت عملی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی ترقی کیلئے سب مل کر متحدہ کوشش کرنے کی ضرورت ہے ۔ مسٹر ٹی ویرا بھدرم نے کہا کہ ان کی مہاجنا پدیاترا کو اسی طرح جاری رکھنے سی پی ایم مرکزی کمیٹی نے نہ صرف زور دیا بلکہ اس کا خیر مقدم بھی کیا ۔ مسٹر یچوری نے کہا کہ سماجی انصاف کے ذریعہ تلنگانہ کی ترقی کیلئے آئندہ سال اسمبلی میں بی سی سب پلان قانون بنانے کا چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اظہار کررہے ہیں لیکن حقیقت تو یہ ہے کہ وہ صرف وقت گزاری کیلئے آئندہ سال قانون مرتب کرنے کی بات کررہے ہیں ۔ انہوں نے مدھو کر نامی دلت کے قتل واقعہ کی پردہ پوشی کرنے کا حکومت پر الزام عائد کیا اور کہا کہ اس سلسلہ میں سی پی آئی ایم خود حقائق کی جانکاری کیلئے ایک کمیٹی کو روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور رپورٹ کی وصولی کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کو قطعیت دینے کا مسٹر ٹی ویرا بھدرم نے اظہار کیا ۔