نئی دہلی۔ اپنی سیاسی کامیابی کے لئے سوشیل میڈیا کا بہترین استعمال کرنے کے لئے مشہور وزیر اعظم نریندر مودی کے حوالے سے یہ سچائی سامنے ائی ہے کہ ان کے ساٹھ فیصد سے زائد فالورز فرضی ہیں۔
ایک سروے کے مطابق فرضی فالورز کے معاملے میں وزیر اعظم نریندر مودی نے دنی اکے تمام رہنماؤں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے لیکن اس ریکارڈ سے ان کے مداحوں کو خوشی نہیں ہوگی ‘ جو ہندوستان میں بڑی کامیابی کا سہرا مودی کے سرباندھتے دکھائی دیتے ہیں۔
اس سروے کے مطابق فرضی فالوورز کے معاملے میں مودی کے بعد59فیصد کے ساتھ عیسائی روحانی پیشوا پوپ فرنس دوسرے نمبر پر ہیں۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ 37فصد کے ساتھ چوتھے نمبر پر او رمیکسیکو کے صدر 47فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔ آؤٹ لک کی طرف سے کرائے گئے سروے میں انکشاف ہوا ہے تو ٹوئٹر پر وزیراعظم مودی کو فالو کرنے والے چالیس ملین یاچار کروڑ فالورز میں سے ڈھائی کروڑ فرضی ہیں۔
اؤٹ لک نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 30دن سے بھی کم مدت میں وزیر اعظم مودی کے فالورز کی تعداد میں سات ملین اضافہ ہوگیاتھا جس کے بعد اس نے سروے کرانے کا فیصلہ کیاتو پتہ چلا کہ’’ دراصل یہ تعداد کا کھیل ہے۔ فالورز کی تعداد بڑھانا او رلائیک کے ذریعہ مقبولیت حاصل کرنا اب ایک مکمل پیشہ بن چکا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گوکہ فرضی فالورز کے لحاظ سے وزیر اعظم نریندر مودی دنیا میں سرفہرست ہیں تاہم ہندوستان میں ان کا نمبر چوتھا ہے۔ فرضی فالوورز کے معاملے میں پہلا نمبر کانگریس پارٹی کے صدر راہل گاندھی کا ہے۔ ان کے فرضی فالورز کی تعداد69فیصد ہے لیکن مجموعی فالوروز کے لحاظ سے وہ مودی کے مقابلے میں کافی پیچھے ہیں۔ اؤ ٹ لک کے مطابق راہول گاندھی کے 61لاکھ15ہزار فالورز میں سے فرضی فالورز کی تعداد37لاکھ ہے۔
راہل دہلی کے وزیراعلی ارویند کجریوال سے بھی بہت پیچھے ہیں ان کے فرضی فالوروز کی تعداد 65لاکھ کے قریب ہے جو ان کے مجموعی فالورز کا پچاس فیصد ہے۔ حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی صدر امیت شاہ کے ایک کروڑ سے زائد فالوورز میں سے فرضی فالوروز کی تعداد67فیصد ے جبکہ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ او رسابق وفاقی وزیر ششی تھرور کے فرضی فالورز کی تعداد 62فیصد ہے۔
ٹوئٹر فالورز کی جانچ کرنے والی ویب سائیڈ ٹوئپلومسی کے مطابق وہ ایک ٹول کے ذریعہ اس حقیقت کا پتہ لگاتی ہے کہ فالورز کی حقیقی تعداد کتنی ہے۔ اس ٹول کے ذریعہ پانچ ہزار فالورز کا نمونہ لیاجاتا ہے اور ان کے ٹوئٹس ‘ فالوروز‘ میوچول فالور اور دیگر معیارات ہر تجزیہ کیاجاتا ہے ۔
اس سے پتہ چل جاتا ہے کہ کتنے فالوروز فرضی ہیں اور کتنے حقیقی‘ گوکہ اس طریقے سے صدفیصد نتائج تو نہیںآتے تاہم بڑی حدتک یہ حقیقت کے قریب ہوتے ہیں۔