وزیر اعظم مودی ‘ اپوزیشن کے عظیم اتحاد کی تشکیل کو روکنے کوشاں

رام مندر نعرہ پر کامیابی حاصل کرنے بی جے پی کی مساعی ‘ کے سی آر حکومت سے تلنگانہ عوام مایوس ‘ پرتھوی راج چوہان

حیدرآباد 4 نومبر ( پی ٹی آئی ) سینئر کانگریس لیڈر و سابق چیف منسٹر مہاراشٹرا پرتھوی راج چوہان نے آج الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ایسی حکمت عملی اختیار کر رہے ہیں جس کا مقصد اپوزیشن جماعتوں کو ایک عظیم اتحاد تشکیل دینے سے روکنا ہے ۔ تلنگانہ بی جے پی نے تاہم اس الزام کی تردید کی ہے ۔ مسٹر چوہان نے یہاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے واضح کیا کہ آئندہ عام انتخابات کانگریس کیلئے اہمیت کے حامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت اور دستور کو بچانے کیلئے کئی لوگ ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو رہے ہیں۔ یہ الزام عائد کرتے ہوئے کہا نریندرمودی ایسی حکمت عملی اختیار کر رہے ہیں جس کا مقصد اپوزیشن جماعتوں کو ایک عظیم اتحاد تشکیل دینے سے روکنا ہے مسٹر چوہان نے کہا کہ مودی کی حکمت عملی یہ ہے کہ وہ مذہبی تقسیم پیدا کرتے ہوئے انتخابات میں کامیابی حاصل کریں۔ وہ چاہتے ہیں کہ انتخابات میں پیسے کا بے تحاشہ استعمال کیا جائے ‘ ایسی کوششیں کی جائیں جن کے نتیجہ میں اپوزیشن جماعتوں کے مابین کسی طرح کا اتحاد ہونے نہ پائے ۔ بی جے پی لیڈر رام ماھو کی جانب سے ایودھیا میں رام مندر کی جلد تعمیر کیلئے آرڈیننس کی منظوری کے ریمارک سے متعلق سوال پر مسٹر چوہان نے کہا کہ ساڑھے چار سال بعد اچانک ہی مودی حکومت بی جے پی کو رام مندر کا خیال پیدا ہوگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ لوگ سمجھتے ہیں کہ انہیں اسی نعرہ پر کامیابی ملے گی ۔ ان کے انتخابی وعدے پورے نہیں کئے جاسکے ہیں اور اب ان کا کہنا ہے کہ وہ رام مندر تعمیر کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ ساڑھے چار سال میں اس حکومت نے کیا کیا ہے ؟ ۔ اس نے اس مسئلہ پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کیوں نہیں کی تاکہ اس مسئلہ کا حل دریافت کیا جاسکے ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ مذہبی خطوط پر تقسیم کی کوششوں سے چوکس رہیں اور ایودھیا مسئلہ پر بھی احتیاط سے کام لیں۔ انہوں نے ان اندیشوں کا اظہار کیا کہ انتخابات سے قبل کچھ مذہبی مقامات پر حملے بھی کئے جاسکتے ہیں۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے چوہان نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ مودی حکومت میں جمہوریت کے تمام اداروں کو نقصان پہونچایا گیا ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مودی تمام تحقیقاتی ایجنسیوں کو اپوزیشن جماعتوں کے خلاف استعمال کر رہے ہیں تاکہ انہیں نشانہ بنایا جاسکے ۔ انہوں نے تلنگانہ کے عوام سے اپیل کی کہ وہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں کے سی آر کے آمرانہ طرز حکومت کو ختم کرنے کانگریس کو کامیابی سے ہمکنار کریں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے تلنگانہ کو علیحدہ ریاست کا درجہ دیا ہے تاکہ عوام کی خواہشات کو پورا کیا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام کو کے سی آر کی حکمرانی سے مایوسی کا سامنا کرنا پڑا ہے کیونکہ کے سی آر نے کسی ایک بھی بڑے انتخابی وعدے کو پورا نہیں کیا ہے ۔ چوہان نے کہا کہ کے سی آر کو جواب دینے کی ضرورت ہے کہ آیا انہوں نے دلت کو چیف منسٹر بنانے کا وعدہ پورا کیا ہے یا پھر کتنے دلتوں اور گریجنوں کو ڈبل بیڈ روم مکانات یا تین ایکڑ اراضی فراہم کی گئی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ٹی آر ایس روزگار فراہم کرنے میں بھی ناکام ہوگئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ شرم کی بات ہے کہ کے سی آر نے ایک بھی خاتون کو اپنی کابینہ میں شامل نہیں کیا ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کے سی آر کے خاندان کی ہی تلنگانہ پر حکمرانی ہے اور وہی سرکاری خزانہ کو لوٹ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن اور بے قاعدگیوں کی حوصلہ افزائی کیلئے آبپاشی پراجیکٹس کے ڈیزائین تبدیل کئے گئے ہیں۔ تلنگانہ ریاست پر اب 2.20 لاکھ کروڑ روپئے کا قرض عائد ہوگیا ہے ۔انہوں نے کے سی آر کو حیدرآبادی نواب قرار دیا اور اس یقین کا اظہار کیا کہ یہاں کانگریس کو کامیابی حاصل ہوگی ۔