وزیراعظم نریندر مودی کے جموں دورہ کے موقع پر کشمیر میں ہڑتال

علحدگی پسند قائدین اپنی قیامگاہوں پر نظربند‘ ضمنی انتخابات کے سلسلہ میں بھی بعض قائدین کی نظربندی

سری نگر ، 2 اپریل (یو ا ین آئی) وزیر اعظم نریندر مودی کے جموں دورہ کے موقع پر وادئ کشمیر میں اتوار کو مکمل ہڑتال رہی جس کی وجہ سے عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔ کشمیری علیحدگی پسند قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے وزیر اعظم مودی کے دورے جموں کے حوالے سے گذشتہ روز یہ کہتے ہوئے وادی میں اتوار کو مکمل اور ہمہ گیر ہڑتال کی کال دی تھی کہ نریندر مودی ایک ایسے موقع پر یہاں آرہے ہیں، جب ان کی فوج ہر روز نہتے کشمیریوں کے سینوں کو گولیوں سے چھلنی کررہی ہیں اور پیلٹ سے ان کی آنکھوں کی بینائی سلب کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ سینکڑوںافراد کو پولیس تھانوں، انٹروگیشن سینٹروں اور جیلوں میں پابند سلاسل بنادیا گیا ہے اور آزادی پسندوں کی پُرامن سیاسی سرگرمیوں پر مکمل طور پابندی لگادی گئی ہے ۔ علیحدگی پسند قیادت نے ہڑتال کی اپیل جاری کرتے ہوئے کہا ‘ ہڑتال کرانا ہمارا کوئی شوق یا مشغلہ نہیں ہے ، البتہ ریاست کی سنگین صورتحال کو اُجاگر کرانے کا ہمارے پاس دوسرا آپشن بھی دستیاب نہیں ہے ‘۔جنگجو تنظیم حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین نے بھی اس ہڑتال کی حمایت کی ہے ۔ وزیر اعظم مودی اتوار کو کشمیر شاہراہ پر جموں خطہ کے ضلع ادھم پور میں بنائی گئی ہندستان کی سب سے بڑی روڑ ٹنل کو قوم کے نام وقف کرنے کے علاوہ ایک عوامی جلسے سے بھی خطاب کرنے والے ہیں۔علیحدگی پسند قیادت کی اپیل پر ہڑتال کے باعث گرمائی دارالحکومت سری نگر میں دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت جزوی طور پر معطل رہی۔ تاہم سرکاری دفاتر، بینک اور تعلیمی ادارے اتوار کی تعطیل کے سبب بند رہے ۔ پولیس نے یو این آئی کو بتایا کہ اگرچہ وادی کے کسی بھی حصے میں پابندیاں نافذ نہیں کی گئی ہیں،

تاہم امن وامان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لئیفوج کی اضافی تعدادتعینات کی گئی ہے ۔ شمالی کشمیر کے تمام قصبوں و تحصیل ہیڈکوارٹروں میں بھی علیحدگی پسند قیادت کی اپیل پر ہڑتال کی گئی۔شمالی کشمیر میں دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت جزوی طور پر بند رہی۔بارہمولہ سے بھی مکمل ہڑتال کی اطلاعات موصول ہوئیں جہاں تمام تجارتی اور دیگر سرگرمیاں معطل رہیں۔ قصبے میں اولڈ ٹاون کو سیول لائنز کے ساتھ جوڑنے والے پلوں پرفوجکی اضافیتعدادتعینات کردی گئی ہے ۔ اننت ناگ سے موصولہ ایک رپورٹ کے مطابق جنوبی کشمیر کے اس اور دیگر قصبوں اور تحصیل ہیڈکوارٹروں میں بھی ہڑتال کی وجہ سے معمولات زندگی مکمل طور پر مفلوج رہے ۔ جنوبی کشمیر میں دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت جزوی طور پر معطل رہی۔ ایسی ہی رپورٹیں وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام اور گاندربل سے بھی موصول ہوئیں۔کشمیر انتظامیہ نے علیحدگی پسند قیادت مسٹر گیلانی، میرواعظ اور یاسین ملک کو وادی میں الیکشن بائیکاٹ مہم چلانے سے روکنے کے لئے پہلے سے ہی خانہ یا تھانہ نظربند رکھا ہے ۔ وادئ کشمیر میں الیکشن بائیکاٹ مہم چلانے سے روکنے کے لئے حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں کے سربراہان مسٹر گیلانی و میرواعظ اور جے کے ایل ایف کے چیئرمین یاسین ملک کے سمیت درجنوں علیحدگی پسند قائدین و کارکنوں کو بدستور خانہ یا تھانہ نظربند رکھا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ 9اور 12 اپریل کو بالترتیب سری نگر اور اننت ناگ کی پارلیمانی نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخاب کے پیشِ نظر محمد اشرف صحرائی،شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان، ایاز اکبر، محمد اشرف لایا، الطاف احمد شاہ، راجہ معراج الدین کو بھی گذشتہ دو ہفتوں سے گھروں میں نظربند  رکھا گیا ہے ۔