اکھل بھارتیہ سنت سمیتی سمیلن میں مقررین کا ادعا ‘ رام مندر کی راہ ہموار کرنے کا حکومت سے مطالبہ
نئی دہلی ۔ 4 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) چند دن قبل آر ایس ایس نے کہا تھا کہ حکومت کو چاہیئے کہ اراضی حاصل کر کے ایودھیا میں رام مندر تعمیر کرنے کیلئے حوالے کردے ۔ اب دو روزہ اکھل بھارتیہ سنت سمیتی کا دو روزہ اجلاس شروع ہوا جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ جلد از جلد مندر کیلئے راہ ہموار کرے ۔ ایک مقرر نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی ’’بھگوان رام کا اوتار ‘‘ ہیں اور مطالبہ کیا کہ حکومت جلد از جلد مندر کے تعمیر کی راہ ہموار کرے ۔ ایک مقرر نے کہاکہ عدلیہ سے کوئی مدد نہیں ملے گی کیونکہ اس میں مخالف مندر لوگ بھرے ہوئے ہیں ۔ سوامی تنمیانند نے جو اٹل بہاری واجپائی دور حکومت میں مرکزی وزیر تھے کہا کہ مخالف پارٹیوں سے کسی بھی قسم کے مذاکرات کا امکان ختم ہوگیا ہے ۔ حاضری میں سے بیشتر نے ایک قانون کا مطالبہ کیا جس سے مندر کی راہ ہموار ہوتی ہو ۔ سابق بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور جنم بھومی نیاس کے رکن رام ولاس ویدانتی نے کہا کہ مندر آرڈیننس کے یا قانون کے ذریعہ سے تعمیر نہیں کیا جاسکتا بلکہ صرف باہمی اتفاق رائے کے ذریعہ تعمیر ہوسکتاہے ۔ انہوں نے متبادل صورت میں انتباہ دیا کہ کوئی بھی فرقہ وارانہ فسادات کو روک نہیں سکتا ۔ سپریم کورٹ رام مندر کے مسئلہ پر 1982ء جیسی صورتحال کے امکان کی وجہ سے اس میں تاخیر کررہی ہے ۔ بی جے پی کے جنرل سکریٹری نے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی ۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ویدانتی نے یہ بھی کہا کہ وہ ایودھیا کے رام للا سے بنتی کرتے ہیںکہ تمام افراد کو ست بدھی عطا کرے اور ہمارے وزیراعظم نریندر مودی کو بھی تاکہ وہ رام للا کے عظیم الشان مندر کی تعمیر کا ڈسمبر میں آغاز کرسکیں ۔ سپریم کورٹ کے حالیہ حکمنامہ کا حوالہ دیتے ہوئے جس کے ذریعہ رام جنم بھومی ۔بابری مسجد مقدمہ کی سماعت جنوری 2019ء تک ملتوی کردی گئی ہے ۔ ویدانتی نے جن کی تقریر سب سے زیادہ دیر جاری رہی کہا کہ کانگریس نے رام جنم بھومی مقدمہ کو 70سال تک برفدان کی نظر کیا لیکن اب کوئی بھی ایسا نہیں کرسکتا ۔