کانگریس اور بی جے پی حکومتوں پر زرعی شعبہ کو نظرانداز کرنے کا الزام ‘ کریم نگر کے سی آر کا خطاب
حیدرآباد ۔ 26 فبروری ( این ایس ایس ) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے وزیراعظم نریندر مودی میں ملک بھر کے کسانوں کے فلاحی اقدامات شروع کرنے کی صلاحیت کے فقدان کا الزام عائد کرتے ہوئے اس مسئلہ پر مرکز کی سردمہری کی مذزت کی ۔ چیف منسٹر کے سی آر نے کانگریس اور بی جے پی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اعلان کیا کہ دیگر ریاستوں سے رابطہ کے ساتھ کسانوں کے کاز کیلئے ملک گیر تحریک کی قیادت کریں گے ۔ کے سی آر نے جو کریم نگر کے امبیڈکر اسٹیڈیم میں کسان رابطہ کمیٹیوں کے جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے کہا کہ کسانوں کی فلاح و بہبود کیلئے کانگریس اور بی جے پی کے پاس کوئی ویژن نہیں ہے ۔ ماضی کی حکومتیں کسانوں کو برقی سے محروم کرتی رہی ہیں بلکہ یہ گلابی پرچم والی جماعت ( حکمراں ٹی آر ایس ) ہی ہے جس نے زرعی شعبہ کو بلاوقفہ برقی سربراہی کا وعدہ پورا کی ہے جس کے نتیجہ میں کسان آج بھرپور فائدہ اٹھارہے ہیں ۔ کے سی آر نے کسانوں کے تئیں مرکز میں عزم کے فقدان پر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ چیف منسٹر نے خبردار کیا کہ اگر یہی صورتحال جاری رہے گی تو اندیشہ ہے کہ مرکز کے کسان دشمن رویہ کے خلاف ملک گیر پیمانے پر قومی تحریک شروع ہوجائے گی ۔ انہوں نے منیریکا اسکیم سے ملک بھر کے زرعی شعبہ کو مربوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ کسانو کو ایک بہتر زندگی گذارنے کا موقع فراہم کیا جاسکے ۔ انہوں نے منیریکا اسکیم سے زرعی شعبہ کو مربوط کرنے کے عہد کا اظہار کیا اور کہا کہ مرکز پر دباؤ میں اضافہ کیلئے ٹی آر ایس ارکان پارلیمنٹ میں آواز اٹھائیں گے ۔ کے سی آر نے کہا کہ ملک بھر میں زیر کاشت 40کروڑ ایکڑ اراضی میں تلنگانہ کا حصہ 60لاکھ ایکڑ ہے ۔