انڈونیشیا اور ہندوستان کے سیاسی ، معاشی ، حکمت عملی پر مبنی اور مشترکہ مفادات کے روابط مزید مستحکم ہونے کا امکا ن
جکارتہ ۔ 29 مئی (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی آج انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں اپنے تین قومی دورہ کے پہلے مرحلہ پر پہنچ گئے۔ اس دورہ کا مقصد سیاسی، معاشی، حکمت عملی پر مبنی اور پڑوسی ممالک کے مشترکہ مفادات کا فروغ ہے۔ اپنی آمد پر ٹوئیٹر پر پیغام تحریر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ میں جکارتہ میں ہندوستان اور انڈونیشیا کے دوستانہ بحری پڑوسی ممالک سے گہرے تہذیبی روابط کی ستائش کرتا ہوں۔ اس دورہ سے دونوں ممالک کے سیاسی، معاشی اور حکمت عملی اور مشترکہ مفادات پر مبنی تعلقات میں مزید گہرائی پیدا ہوگی۔ مودی نے اپنے پہلے سرکاری دورہ انڈونیشیا پر صدر انڈونیشیا جوکووڈوڈو سے کل ملاقات کریں گے۔ دونوں قائدین چند تقاریب بشمول سی ای او بزنس فورم کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ وزیراعظم مودی کا ان کی آمد پر گرم جوش استقبال کیا گیا۔ یہ ان کا اولین دورہ انڈونیشیا ہے اور وہ صدر وڈوڈو سے 30 مئی کو تبادلہ خیال کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور انڈونیشیا طاقتور اور دوستانہ روابط رکھتے ہیں۔ دونوں کے گہرے تاریخی اور تمدنی روابط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کثیر نسلی، کثیر مذہبی، تکثیریت کے حامل اور کھلے سماجی تعلقات رکھتے ہیں۔ مجھے انڈونیشیا کے دورہ پر اعتماد ہیکہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان عظیم تر ہم آہنگی پیدا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں وسیع ترین ممالک مزید باہمی تعلقات میں فروغ پیدا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 31 مئی کو وہ سنگاپور روانہ ہوں گے اور ملیشیا میں مختصر توقف کے دوران ملیشیائی قیادت کو مبارکباد پیش کریں گے۔ وہ وزیراعظم مہاتر محمد سے ملاقات کے منتظر رہیں گے۔ سنگاپور میں وزیراعظم مودی سنگاپور مذاکرات کے بارے میں کلیدی خطبہ دیں گے جو سالانہ صیانتی اجلاس میں یکم ؍ جنوری کو دیا جائے گا۔ یہ پہلا موقع ہیکہ کوئی ہندوستان کا وزیراعظم پہلی بار یہ کلیدی خطبہ دے گا۔ وہ اس موقع پر ہندوستان کے علاقائی اور صیانتی مسائل کے بارے میں اپنے ملک کا نقطہ نظر پیش کریں گے اور علاقہ میں امن و سلامتی کی برقراری کے بارے میں تذکرہ کریں گے۔ صدر سنگاپور حلیمہ یعقوب کے ساتھ وفود کی سطح پر بات چیت ہوگی۔ وزیراعظم سنگاپور ہیلن لونگ سے بھی ملاقات ہوگی۔ 2 جون کو وہ ایک یادگاری لوح کی نقاب کشائی کریں گے۔