وزیراعظم بنگلہ دیش کی احتجاج ترک کرنے طلبہ سے اپیل

بنگلہ دیش میں طالب علموں کا احتجاج جاری، موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند
ڈھاکہ ۔ 5 اگست ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیراعظم بنگلہ دیش شیخ حسینہ نے آج طلبہ سے اپیل کی کہ وہ احتجاج ترک کردیں اور اپنے گھروں کو واپس چلے جائیں جبکہ پولیس نے بے مثال احتجاجی مظاہروں کے آٹھویں دن آج آنسو گیس شل داغے ۔ یہ احتجاج سڑکوں پر جاری ہے جس کی وجہ سے ڈھاکہ کے کئی علاقوں میں معمولات زندگی مفلوج ہوگئے ہیں ۔ قبل ازیں طالب علموں کے مطابق وہ اس وقت تک سڑکوں سے نہیں جائیں گے جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوتے ہیںبنگلہ دیش میں بس کے حادثے میں دو نوجوانوں کی ہلاکت کے بعد ڈھاکہ میں طالب علموں کے جاری احتجاج کے ساتویں دن جھڑپوں کے بعد حکومت نے موبائل انٹرنیٹ سروس کو بند کر دیا۔ ان جھڑپوں میں اب تک 25 سے زیادہ طلبا زخمی ہوئے ہیں۔بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں گذشتہ اتوار کو ایک تیز رفتار بس نے ایک لڑکے اور لڑکی کو کچل کر ہلاک کر دیا تھا اور اس کے بعد طالب علموں نے سڑکوں پر ٹریفک کے حفاظتی معیار کو بہتر بنانے کے لیے احتجاج شروع کیا تھا۔سنیچر کو ڈھاکہ میں جاری مظاہروں کے ساتویں دن جھڑپوں کے نتیجے میں 25 طلبا زخمی ہو گئے۔ احتجاج کرنے والے طالب علموں پر کس نے دھاوا بولا معلوم نہ ہوسکا لیکن مقامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والے طالب علموں کا ایک گروپ اس میں ملوث ہے۔حکومت نے احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر 24 گھنٹوں کے لیے موبائل انٹرنیٹ سروس بند کر دی ہے اور طالب علموں سے اپیل کی ہے کہ وہ دوبارہ تعلیمی اداروں میں چلے جائیں۔حکومت کے ایک وزیر نے اس سے پہلے طالب علموں کے احتجاج کو منافقت قرار دیا تھا اور ان کے اس بیان نے جلتی پر تیل کا کام کیا اور شدید تنقید کے بعد انھیں معافی مانگی پڑی۔نامہ نگاروں کا کہنا ہے کہ پولیس نے مظاہروںپر قابو پانے کیلئے آنسو گیس اور ربر کی گولیوں کا استعمال کیا۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو ڈاکٹر عبدل شبیر نے بتایا کہ زخمیوں میں سے بعض کی حالت کافی خراب تھی اور گولی لگنے کے نتیجے میں آنے والے زخموں کے نشانات تھے۔ایک ڈاکٹر اور عینی شاہدین نے اے ایف پی کو بتایا کہ زخمیوں کی تعداد 100 سے زیادہ ہے۔مقامی صحافیوں نے بی بی سی کو بتایا کہ انھیں بھی حکمران جماعت عوامی مسلم لیگ سے منسلک طالب علموں کی تنظیم کے کارکنوں نے تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کے رپورٹنگ میں استعمال ہونے والے کیمروں سمیت دیگر سامان کو نقصان پہنچایا۔