بنگلورو۔ کرناٹک کے چیف منسٹر ایچ ڈی کمارا سوامی وزارت فینانس اپنے ہاتھ میں رکھیں گے جو کانگریس اور جے ڈی ( ایس) کے درمیان میں گلے کی ہڈی ہے‘ منگل کے روز ذرائع نے بتایا ہے کہ سابق میں کئے گئے مطالبات پر رضامندی بھی ہوچکی ہے۔
اس سے پتہ چلتا ہے کہ جنتا دل ( سکیولر) کی اس جنگ میں کمارا سوامی کے والد ایچ ڈی دیوی گوڑہ گہری حکمت عملی پوشیدہ ہے۔ایک ہفتہ قبل جب کمارا سوامی نے بطور چیف منسٹر حلف لیاتھا ‘ اس وقت انہو ں نے ٹی او ائی سے بات کرتے ہوئے کہاتھا کہ ان کے والد پیچھے بیٹھ کرگاڑی چلانے والے نہیں ہیں۔ جبکہ کانگریس ذرائع کا کہنا ہے کہ فینانس پورٹ فولیو ’’ مسئلہ ‘‘ نہیں ہے‘ پارٹی انتظار کررہی ہے کہ انہیں کہاں بیٹھنے کا موقع ملے گا۔
اس سے یہ بھی اشارہ مل رہا ہے کہ پارٹی کابینہ کی تشکیل کو لے کر کوئی تنازع کے حق میں نہیں ہے کیونکہ اقتدار حاصل کرنے کی لڑائی میں بات کہیں بگڑ نا جائے۔
نئی کابینہ کی تشکیل ہوسکتا ہے 2جون کے بعد ہوگی۔ذرائع کے مطابق دونو ساتھیوں میں تبادلہ خیال ’’ اعلی سطح‘‘ پر ہوا ہے‘ جہاں کانگریس نے مالیہ کی وزرات جے ڈی ( ایس) کے حوالے کرنے پر رضامندی ظاہر کرچکی ہے ‘ سال2004اور2006کے درمیان کرناٹک کی اتحادی حکومت میں وزراتوں کی تقسیم اور ڈپٹی چیف منسٹر کے عہدے کی تقسیم کے دلائل کے باوجود کانگریس کا کہنا ہے کہ جب اور اب کے حالات میں بڑا فرق ہے او ریہی وجہہ ہے کہ وہ وقابل ازوقت کوئی بات نہیں کرسکتے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی دہلی میں کانگریس اور جے ڈی( ایس) کے درمیان میں کئی دور کی بات چیت ہوئے اور اس کے بعد غیر مشروط مدد کی پیشکش کے بعد ہی انہو ں نے حکومت کی تشکیل کے لئے رضامندی ظاہر کی ہے۔
توقع تھی کہ چہارشنبہ کے روز ایچ ڈی کمار اسوامی چیف منسٹر ایچ ڈی کمارا سوامی کسانوں کے لئے قرض معافی کی ایک اسکیم کا اعلان کریں گے ۔
نئی دہلی میں راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ غلام بنی آزاد کے گھر پر ہوئے ایک میٹنگ کے دوران خبر ہے کہ کمارا سوامی نے ( کانگریس کے فینانس منسٹری کے معاملے ) پرایک فارمولہ پیش کیا جو مہارشٹرا کی اتحادی حکومتوں جس کی قیادت ولاس راؤ دیشمکھ اور بعد میں اشوک چوہان نے کی تھی ۔
ان دنوں واقعات میں دوسرے پارٹنر کو فینانس کی وزارت دی گئی ۔
کمارا سوامی نے دیوی گوڑہ سے مشاورت کے وقت مانگا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک او رمیٹنگ کانگریس لیڈر آزاد ‘ اشوک گہلوٹ ‘ کے سی وینو گوپال اور جے ڈی ( ایس) جنرل سکریٹری کے دانش علی کے درمیان میں منگل کی رات کوئی تاکہ پورٹ فولیوکی تقسیم کے فارمولہ پر بات کی جائے او راس میں بھی کانگریس نے جے ڈی( ایس) پر فینانس پورٹ فولیو کے مطالبہ کو چھوڑ دیا۔
جے ڈی ( ایس) بھی وزارتوں کی تشکیل میں تاخیر کو حق بجانب قراردیا اور دانش علی نے کہاکہ ’’ کسی ایک بڑی پارٹی کو بھی اس میں ایک یا دوہفتوں کا وقت لگتا ہے ۔ اترپردیش میں اکھیلیش یادو واحد بڑی جماعت کے طور پر اقتدار حاصل کرنے کے بعد بھی کابینہ کی تشکیل میں دوہفتوں کو وقت لگایاتھا۔
کانگریس اور جے ڈی ( ایس) اتحاد کا اہم مقصد اتحادی حکومت کو کامیابی کے ساتھ چلانا ہے‘‘
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی دہلی میں کانگریس اور جے ڈی( ایس) کے درمیان میں کئی دور کی بات چیت ہوئے اور اس کے بعد غیر مشروط مدد کی پیشکش کے بعد ہی انہو ں نے حکومت کی تشکیل کے لئے رضامندی ظاہر کی ہے۔
توقع تھی کہ چہارشنبہ کے روز ایچ ڈی کمار اسوامی چیف منسٹر ایچ ڈی کمارا سوامی کسانوں کے لئے قرض معافی کی ایک اسکیم کا اعلان کریں گے ۔
نئی دہلی میں راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ غلام بنی آزاد کے گھر پر ہوئے ایک میٹنگ کے دوران خبر ہے کہ کمارا سوامی نے ( کانگریس کے فینانس منسٹری کے معاملے ) پرایک فارمولہ پیش کیا جو مہارشٹرا کی اتحادی حکومتوں جس کی قیادت ولاس راؤ دیشمکھ اور بعد میں اشوک چوہان نے کی تھی ۔
ان دنوں واقعات میں دوسرے پارٹنر کو فینانس کی وزارت دی گئی ۔
کمارا سوامی نے دیوی گوڑہ سے مشاورت کے وقت مانگا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک او رمیٹنگ کانگریس لیڈر آزاد ‘ اشوک گہلوٹ ‘ کے سی وینو گوپال اور جے ڈی ( ایس) جنرل سکریٹری کے دانش علی کے درمیان میں منگل کی رات کوئی تاکہ پورٹ فولیوکی تقسیم کے فارمولہ پر بات کی جائے او راس میں بھی کانگریس نے جے ڈی( ایس) پر فینانس پورٹ فولیو کے مطالبہ کو چھوڑ دیا۔
جے ڈی ( ایس) بھی وزارتوں کی تشکیل میں تاخیر کو حق بجانب قراردیا اور دانش علی نے کہاکہ ’’ کسی ایک بڑی پارٹی کو بھی اس میں ایک یا دوہفتوں کا وقت لگتا ہے ۔ اترپردیش میں اکھیلیش یادو واحد بڑی جماعت کے طور پر اقتدار حاصل کرنے کے بعد بھی کابینہ کی تشکیل میں دوہفتوں کو وقت لگایاتھا۔
کانگریس اور جے ڈی ( ایس) اتحاد کا اہم مقصد اتحادی حکومت کو کامیابی کے ساتھ چلانا ہے‘‘