ورجینیا میں قوم پرستوں کا جلوس ‘ نسلی تشدد

3سفید فام قوم پرست ہلاک ‘ صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ کی پریس کانفرنس میں واقعہ کی سخت مذمت
واشنگٹن ۔ 13اگست ( سیاست ڈاٹ کام ) سینکڑوں سفید فام خود کو برتر سمجھنے والے قوم پرستوں کا ایک احتجاجی مظاہرہ ایک ہجوم میں کار کے زبردستی گھسا دینے کے خلاف منعقد کیا گیا ۔ علاوہ ازیں ایک امریکی پولیس کا ہیلی کاپٹر بھی حادثہ کا شکار ہوگیا تھا جس میں کم از کم تین افراد ہلاک اور دیگر 19زخمی ہوگئے ۔ یہ واقعہ امریکی ریاست ورجینیا میں پیش آیا ۔ ایک 32سالہ خاتون کار کے ایک عوام کے ہجوم میں جو پُرامن طور پر احتجاجی جلوس نکال رہا تھا گھس جانے سے ہلاک ہوگئی ۔ مہلوکین میں دو پولیس عہدیدار بھی شامل تھے جو ایک ہیلی کاپٹر حادثہ میں ہلاک ہوئے جو احتجاج کے مقام سے قریب شارلٹس ویلے ورجینیا میں پیش آیا ۔ کار کا 20سالہ ڈرائیور گرفتار کیا جاچکا ہے اور اس پر قتل کا مقدمہ جاری ہے ۔ آج تشدد اُس وقت پھوٹ پڑا جب ’’ دائیں بازو کو متحد کرو‘‘ کے نعرے پر سفید فام برتری پسند افراد جلوس نکالنے والے تھے ۔ اس جلوس کا منصوبہ وفاق کے حامی جنرل رابرٹ ای لی کے مجسمہ کو کالج ٹاؤن شارلٹس ویلے سے علحدہ کرنا تھا ۔ یہ قصبہ ورجینیا سے 256کلومیٹر کے فاصلہ پر واقع ہے ۔ جھڑپوں کے بعد عہدیداروں نے ہنگامی حالات نافذ کرنے کا اعلان کردیا ۔ پولیس اور فوج انسداد فسادات لباس میں تعینات کردی گئی ۔ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اس واقعہ کو ایک ہولناک واقعہ قرار دیا ہے ۔ انہوں نے جو فی الحال نیوجرسی میں گرمائی تعطیلات گذار رہے ہیں ۔ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم اس واقعہ کی ممکنہ حد تک سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔ یہ نفرت ‘ تعصب اور تشدد کا دونوں فریقین کی جانب سے گھناؤنا مظاہرہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ہمارے ملک پر طویل مدتی اثرات مرتب ہوں گے ۔ ڈونالڈ ٹرمپ بارک اوباما نہیں ہے ۔ اس کے دورس اثرات مرتب ہوسکتے ہیں ۔ امریکہ میں اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ اباہم بات یہ ہے کہ تیزی سے نظم و ضبط بحال کیا جائے اور بے قصور افراد کی زندگیوں کا تحفظ کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شہری کو اپنے تحفظ اور سماج میں صیانت کے بارے میں کوئی خوف نہیں ہونا چاہیئے ۔ کسی بھی بچے کوباہر جانے اور کھیلنے یا اپنے والدین کے ساتھ جانے کیلئے خوفزدہ نہیں ہونا چاہیئے ‘ اسے خوشگوار وقت گذارنا چاہیئے ۔