ورجینا مسجد کے قریب میں ایک کم عمر مسلم لڑکی کا بے رحمی کے ساتھ قتل

واشنگٹن:پولیس نے کہاکہ امریکی ریاست ورجینا میں مسجد کے قریب جس لڑکی کی ساتھ بدسلوکی کی گئی تھی وہ ایک روز بعد مردہ حالت میں ملی ہے۔واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ریستون کی نبارہ حسنین کی حیثیت سے 17سالہ متوفی کی شناخت عمل میں ائی ہے جس کی نعش اتوار کے روز ملی۔فیر فیاکس کنٹری پولیس نے مشتبہ کی شناخت 22سالہ ڈاروین مارٹینز ٹورس کی حیثیت سے کرتے ہوئے اس پر قتل کا مقدمہ درج کیاہے۔

پولیس اور مقامی تمام مسلم کمیونٹی( اے ڈی اے ایم ایس) افیسروں کے مطابق چار سے پانچ لڑکیوں پر مشتمل ایک گروپ جس میں نبارہ بھی موجود تھی مقدس ماہ صیام میں عبادت کے دوران سحر ی کے کھانے کے لئے ایک ریسٹورنٹ گئے تھے۔

تقریبا4بجے صبح کے وقت گروپ کا ٹروس سے سامنے ہوا جب وہ سڑک کے کنارے چہل قدمی کررہے تھے۔ڈپٹی الیکزینڈر کوالسکی ترجمان کنٹری شریف افیس لوڈاؤن نے کہاکہ وہ مسجد میں بھاگے مگر ان میں سے ایک نبارہ پیچھے رہ گئی اور بعد میں بتایاگیا کہ وہ لاپتہ ہے۔گھنٹوں پولیس نے ڈرینس ویلی روڈ اور ووڈسن ڈرائیو میں لڑکی کی تلاش کی اور شام 3بجے کے قریب اسٹرلینگ جھیل میں لڑکی نعش دستیاب ہوئی۔

تلاشی کے دوران پولیس نے کہاکہ مشتبہ حالت میں ایک شخص علاقے میں کار چلاتادیکھاگیا اور اس ڈائیور ٹروس کوتحویل میں لے لیاگیا ہے۔لڑکی ماں نے کہاکہ تحقیقاتی افسروں کا کہنا ہے کہ نبارہ کو میٹل کی بیاٹ سے پیٹا گیا۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ حملے کی وجہہ سے اب تک پتہ نہیں چل سکا مگر نفرت پر مبنی جرم واقعہ کی اصل وجہہ سمجھا جارہا ہے۔