مقامی میڈیا کے ذریعہ عوام کا وسیع تر احاطہ کرنے کی مساعی، ترجمان رویش کمار کی صحافیوں سے بات چیت
حیدرآباد 22 مارچ (سیاست نیوز) وزارت خارجہ نے ’’ودیش آیا پردیش کے دوار‘‘ عنوان سے ایک پالیسی کا آغاز کیا ہے جس کے ذریعہ بنیادی سطح پر عوام تک ملک کی خارجہ پالیسی کے مقاصد کو پیش کرنے اور اپنے عزائم و عہد سے متعلق عوام کو واقف کرواتے ہوئے عوامی ڈپلومیسی کو فروغ دینے کی مساعی کی جارہی ہے۔ اس سلسلہ میں حیدرآباد میں علاقائی میڈیا کے ساتھ وزارت خارجہ نے ایک نشست منعقد کی تھی۔ وزارت خارجہ کی خارجی پالیسی اور عوامی ڈپلومیسی ڈیویژن نے ملک بھر کے مختلف شہروں میں علاقائی میڈیا کے ساتھ مشاورت کرتے ہوئے اس اقدام کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ مرکزی وزارت خارجہ کے ترجمان و جائنٹ سکریٹری مسٹر رویش کمار نے کہاکہ علاقائی میڈیا کو اپنی ایک وسیع اور منفرد ریڈرشپ ہوتی ہے۔ قارئین اور ناظرین کا وسیع تر احاطہ کرنے والے اس میڈیا کے ذریعہ حکومت ہند نے خارجی اُمور میں اپنے رول اور عوام کے لئے راحت فراہم کرنے والے اقدامات کی جانکاری فراہم کرنے کی کوشش شروع کی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ اِس نشست کا اہم مقصد یہ ہے کہ عوام کو وزارت خارجہ کی کارکردگی سے متعلق واقف کروائیں اور خارجہ پالیسی سے متعلق اہم معلومات عوامی سطح تک پہنچائے۔ رویش کمار نے کہاکہ وزارت خارجہ نے علاقائی میڈیا کے اہم نمائندوں کو متحد کرنے کے لئے سوشل میڈیا بالخصوص واٹس اپ گروپس بنانے اور اِن گروپس کے ذریعہ اہم تفصیلات فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ علاقائی میڈیا کے ذریعہ سے ہی عوام تک خارجی پالیسی کے مقاصد پہنچائے جاسکتے ہیں۔ ترجمان رویش کمار نے بتایا کہ دنیا بھر میں ہندوستان نیوز پیپر صنعت میں دوسرے نمبر پر ہے جس میں 50 فیصد سے زائد علاقائی میڈیا کا غلبہ ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ ’’ودیش آیا پردیش کے دوار‘‘ پروگرام کے ذریعہ ملک کے عوام کو واقف کروانا ہے۔ اِس موقع پر وزارت خارجہ کے آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی پبلک ریلیشنس ابو میتھن جارج نے کہاکہ ہندوستان کی خارجہ پالیسی میں کافی تبدیلیاں آئی ہیں اور اِن سے عوام کو واقف کروانا ضروری ہے۔ مسٹر جارج نے کہاکہ مرکزی وزارت خارجہ ایک اہم شعبہ ہے جس کے ذریعہ دنیا کے تمام ممالک میں 183 مشنس اور پوسٹ موجود ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ یہ وزارت کئی اہم پہلوؤں پر کام کرتی ہے جس میں جنگ زدہ اور تباہ حال ملکوں میں پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کو محفوظ طریقہ سے واپس لانا ہے۔ وزارت خارجہ عوام سے ٹوئٹر اور دیگر سوشل میڈیا نیٹ ورکنگ سائٹس کے ذریعہ راست طور پر رابطہ میں ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ ہندوستان میں 251 پاسپورٹ سیوا کیندرا کام کررہے ہیں۔ جن کے ذریعہ شہریان آسانی سے پاسپورٹ حاصل کررہے ہیں۔ ابو میتھن جارج نے کہاکہ اِس وزارت کے ذریعہ ڈپلومیسی فروغ دی جاتی ہے۔ اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر ناگیندر پرساد جائنٹ سکریٹری وزارت خارجہ برائے خلیج نے کہاکہ خلیج میں 92 لاکھ سے زیادہ ہندوستانی برسر روزگار ہیں اور حالیہ دنوں ہندوستانی خارجہ پالیسی میں کئی تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں۔ اُنھوں نے بتایا کہ گزشتہ چار سالوں میں وزیراعظم ہندوستان نے کئی اہم خلیجی ممالک کا دورہ کیا ہے جن میں ایسے بھی ملک شامل ہیں جن بکاک 34 سال کے طویل عرصہ بعد وزیراعظم ہند نے دورہ کیا۔ ملک کی ترقی سے متاثر ہوکر سعودی عرب بھی اب یہاں پر سرمایہ کاری کے لئے کوشاں ہے۔ مرکزی وزارت خارجہ کی جانب سے خلیجی ممالک میں موجود ہندوستانیوں کو ہرممکن سفارتی مدد فراہم کی جاتی ہے۔ کویت نے ہندوستانیوں کو گڈ کنڈکٹ سرٹیفکٹ پیش کرنے پر ہی ملازمت دینے کی پالیسی اختیار کی تھی لیکن سفارتی مشاورت کے ذریعہ پاسپورٹ آفس کی جانب سے جاری کئے جانے والے پولیس کلیرنس سرٹیفکٹ کو قبول کرنے پر اتفاق کرلیا گیا۔ ریجنل پاسپورٹ آفیسر مسٹر ای وشنو وردھن ریڈی نے کہاکہ اُنھیں اِس بات پر فخر ہے کہ مرکزی وزارت خارجہ کی اہم پالیسیوں کا آغاز شہر حیدرآباد سے کیا جارہا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ علاقائی میڈیا یہاں پر ایک اہم رول ادا کرتا رہا ہے۔ ودیش بھون کی تعمیر کے لئے دو ایکر اراضی حاصل کی گئی ہے اور اِس ودیش بھون میں پاسپورٹ آفس، ایمگریشن اور دیگر شعبے قائم کئے جائیں گے۔ اِس پروگرام کے آغاز کے موقع پر علاقائی میڈیا کے اہم نمائندوں بالخصوص نیوز ایڈیٹر روزنامہ سیاست جناب عامر علی خان نے بھی شرکت کی۔