واچ: گاؤرکشکوں نے پانچ لوگوں کوبھینس ذبح کرنے پر پیٹا اور پولیس نے متاثر ین کو ہی گرفتار کرلیا۔

لکھنو: پولیس نے بتایا کہ گاؤ رکشکوں نے پانچ افراد کو علی گڑہ کے ایک ڈائیر ی فارم میں غیر قانونی طریقے سے بھینس ذبح کرنے پر بے تحاشہ پیٹا۔ مذکورہ واقعے کے پیش نظر جوعلی گڑکے پنناہ گنج میں واقع گاندھی پارک کے قریب میں واقع ایک ڈائیری فارم میں پیش آیا ہے پولیس نے بھینس ذبیحہ میں ملوث پانچ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔

ڈائری فارم مالک کے مطابق بھینس نے دودھ دینا بند کردیاتھا جس کی وجہہ سے کچھ لوگوں کو اس نے بھینس فروخت کردی۔ ایک عمران نامی شخص نے بھینس اس شرط پر خریدی کہ وہ ڈائیری فارم میں ہی اس کا ذبح کرکے گوشت فروخت کے لئے لے جائے گا۔مگر جب بھینس خریدنے والے کیساتھ مزید چار قصابوں کے ہاتھوں بھینس ذبح کئے جانے بعد ڈائری فارم کے نالے سے خون بہتا دیکھ کر ڈائیری فارم کے اندر اچانک گاؤ رکشک داخل ہوئے اور عمران کے بشمول مزید چار افراد او ر ڈائری فارم مالک کے ساتھ مارپیٹ کی۔

https://www.youtube.com/watch?v=AIr2kVOjEmo

دراین اثناء غیر قانونی ذبیحہ کے الزام میں چار افراد کو گرفتار کرلیاگیا۔مذکورہ ویڈیو میں اس شخص کو پولیس اور مقامی لوگ بے تحاشہ مارتے ہوئے گھر سے باہر گھسیٹ کر لاتے ہوئے دیکھائے دے رہے ہیں۔

پولیس نے کہاکہ ’’ انہیں غیر قانونی ذبیحہ کی اطلاع ملی جس کے بعد ہم موقع پر پہنچ کر پانچ لوگوں کو حراست میں لیا ہے‘‘۔

پولیس نے بھروسہ دلایا ہے کہ تحقیقات جاری ہے اور کاروائی کی جائے گی۔ اترپردیش چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ ریاست کے ابتر حالات بالخصوص گاؤ رکشکوں کے ہاتھوں لوگوں کی موت کے سبب سماج کے تمام طبقات کی جانب سے کی جارہی تنقیدوں کے نشانے پر ہیں۔