نئی دہلی: سابق یونین منسٹر ارون شوری نے جمعہ کے روز بڑا دعوی کرتے ہوئے کہاکہ 500اور 1000کے کرنسی نوٹوں کی تنسیخ ایک بنیاد پرستانہ اقدام ہے‘ انہوں نے کہاکہ باؤلی میں چھلانگ لگانا اور خودکشی کرنا بھی ایک بنیاد پر ست اقدام ہے۔انہوں نے کہاکہ ’’باؤلی میں چھلانگ لگانا بنیاد پرستی ہے اور خودکشی کرنا بھی بنیاد پرستی ہے‘‘۔این ڈی ٹی وی پر ایک خصوصی انٹر ویوکے دوران انہوں نے کہاکہ کالے دھن کے خلاف ایک بہتر اسٹرائیک ہے مگر بناء سونچے سمجھے اٹھایاگیا اقدام بھی ہے۔انہوں نے نیوز چیانل کو دئے انٹرویو میں کہاکہ ’’ یہ کالے دھن کے خلاف نہیں بلکہ قانونی حیثیت والے ٹنڈر یعنی کرنسی پر حملہ ہے۔واجپائی دور کے بی جے پی قائدین نے کہاکہ ’’ جن کے پاس کالا دھن ہے کہ نقدی میں اپنی رقم نہیں رکھتے اور نہ ہی اپنے گھر کے میٹراس کے نیچے اس پیسے کو نہیں چھپاتے‘ اسے وہ بیرونی مملک منتقل کرچکے ہیں‘ ڈالرس کی شکل میں بیگ میں بھی بند کرکے نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہاکہ جائیداد‘ جویلری اور دیگر دوسرے سامان جس کے متعلق ہمیں معلوم نہیں ہے ‘ہوسکتا ہے وہ اسٹاک مارکٹ میں بھی لگائے ہوں‘‘۔شوری جنھوں نے مودی حکومت کے پالیسیوں کی سختی کے ساتھ مخالفت کرتے آرہے ہیں نے سختی کے ساتھ حکومت کی نوٹ تنسیخ اسکیم کو اپنی تنقید کا نشانہ بنایا۔منوہر پریکر نے نوٹوں کی تنسیخ کے بعد کشمیر میں پتھر بازی کے واقعات کم ہونے کا دعویٰ کیاتھا جس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے شوری نے کہاکہ ’’ ان نو دنوں میں یہ ہوا ؟پتھر بازی میں کمی کا سلسلہ کچھ پہلے سے ہی کم تھا۔یہ احمقانہ حکومت ہے‘ جو کسی چڑیا کو دیکھتی ہے اور دعوی کرتی ہے میں نے اس نشانہ بنایا۔انہوں نے دعوی کیا ہے کہ یہ اقدام ’’ سلسلہ وار سرجیکل اسٹرائیک ‘‘ ہے اور یہ چھوٹی علاقائی جماعتوں کو مستقبل میں بی جے پی کا مخالف بناسکتا ہے۔
پی ٹی ائی کے اشتراک سے