میسور:چیف منسٹر کرناٹک سدارمیاکے لئے شرمندگی کا باعث بن رہا ہے ایک ویڈیو جس میں ایک شخص ان کے جوتے ڈوریاں باندھ رہا ہے سوشیل میڈیاپر خوب وائیرل ہورہا ہے۔
https://www.youtube.com/watch?v=ztxP8oMTs7o
اپوزیشن بی جے پی نے اس عمل کو ’’ مغرور‘‘ اور ’’ نام نہادسکیولرسٹ‘‘ سے تعبیر کیا۔ اس ویڈیو میں صاف طور پر دیکھاجاسکتا ہے کہ ایک شخص جھک کر جوتے کی ڈوریاں باندھ رہا ہے اور چیف منسٹر کی توجہہ کسی اور جانب ہے۔
بعض ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق وہ شخص سدارمیا کا پرسنل اسٹنٹ ہے جو میسور میں واقع ان کے مکان میں رہتا ہے ‘ مگر چیف منسٹر کے میڈیا اڈوائز نے ٹوئٹ کے ذریعہ یہ واضح کیا کہ وہ شخص سدارمیا کا رشتہ دار ہے۔
اپنے ٹوئٹ میں چیف منسٹر کے میڈیا اڈوئزر نے کہاکہ’’ جو شخص جوتے کی ڈوریاں باندھ رہا ہے وہ ان کا اسٹاف نہیں بلکہ رشتہ دار ہے‘‘۔
بی جے پی نے ریاست کرناٹک کے بی جے پی جنرل سکریٹری سی ٹی روی کے ذریعہ اس پر فوری ردعمل ظاہرکیا اور چیف منسٹر کو ’’مغرور اورنام نہاد سیکولرسٹ ‘‘ بتانے میں تاخیر نہیں کی۔روی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہاکہاکہ ’’ مغرور اور خودساختہ سکیولرسٹ چیف منسٹر کرناٹک نے انتہا کردی۔نہایت افسوسناک بات ہے کہ سدارمیا جوتے کی ڈوریاں اپنے اسٹنٹ سے باندھنے لگاتے ہیں‘‘۔
اسی سال مارچ میں سدارامیا اپنی قیمتی گھڑی کو لیکر تنازع کا شکار ہوئے بعدانہوں نے گھڑی کو ریاستی اسمبلی کے اسپیکر کے حوالے کرتے ہوئے اسی ریاست کا اثاثہ قراردیا تھا۔
انہوں نے اسپیکر اسمبلی کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ میں اس گھڑی ہوبلوٹ بگ بانگ 301- Mگھڑی جس کی قیمت 70لاکھ بتائی گئی ہے کی خریدی کے لئے پیشگی ٹیکس ادا کیاتھا اور چیف منسٹر کی حیثیت سے میں اسے ریاست کااثاثہ قراردیتاہوں۔
سدارامیا نے بتایاتھا کہ مذکورہ گھڑی ان کے دوبئی میں رہنے والے این آر ائی دوست ڈاکٹر گریش چندرا ورما نے جولائی2015کو تحفے میں دی تھی
PTI