وارناسی ۔ ای وی ایم سے بی جے پی کامیاب اور بیالٹ میں ہوئی شکست

وارناسی۔حالیہ دنوں کے معلنہ یوپی مجالس مقامی انتخابات میں16کے بشمول 14میونسپل کارپوریشن میں بی جے پی نے بڑی کامیابی درج کرائی ہے۔

مگر مجالس مقامی کے انتخابات صرف کارپوریشن کے لئے نہیں ہوئی تھی بلکہ نگر پنچایت او رمیونسپلٹی کے لئے بھی انتخابات عمل میں ائے تھے جہاں پر بی جے پی کا مظاہرہ اس حقیقت سے کافی دور تھا جواس الیکشن کے نتائج سے سامنے ائی ہے۔

الکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے متعلق اپوزیشن جماعتوں کا شبہ اس بات کے ساتھ مضبوط ہوگیا ہے کہ بی جے پی کو ان دیہی اور نصف شہری علاقوں میں جہا ں پر بیالٹ پیپرس کے ساتھ الیکشن ہوا ہے بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

ایودھیا میونسپل کارپوریشن جہاں پر ای وی ایم کے ذریعہ ووٹ ڈالے گئے ‘ بی جے پی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئی ‘ وہیں ایودھیاکے اطراف واکناف کے ساتھ اضلاع جس میں بی جے پی کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑاہے۔

میونسپل بورڈ کے سات اضلاع جہاں پر بیالٹ کے ذریعہ رائے دہی کرائی گئی ہے اس میں دیہی او رنیم شہری علاقے جیسے فیض آباد‘ امبیڈکر نگر ’ بستی ‘ غنڈا‘ بالرام پور‘ بھائی ریچ ‘ اور سلطان پور ضلع جو کہ مشرقی اترپردیش کے ہیں جہاں پر33سیٹ تھی۔

ان میں سے بی جے پی نے صرف چھ سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے ۔

تاہم ایس پی نے 12‘ بی ایس پی نے 5‘ کانگریس 3جبکہ سات آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے۔

ان اضلاعوں میں رائے دہی بیالٹ پیپر پر ہوئی ہے۔

ضلع امبیڈ کر نگر کے علاقے امبیڈکر نگر سے پانچ خواتین نے کامیابی حاصل کی ۔ مزے کی بات تو یہ ہے کہ یہاں پر پانچ سیٹیں ہیں جس پر پانچ خواتین ہی نے کامیابی حاصل کی ہے۔

فیض آباد میں بی جے پی نے ایک بھی سیٹ نہیں جیتی ‘ بھائی راچ او ربالرام پور ضلع میں بھی بی جے پی نے اپنا کھاتا نہیں کھولا۔

 

وہیں پر بستی او رامبیڈکر نگر کی سلطان پو راور گونڈا میں ضلع میں ایک سیٹ کے حساب سے بی جے پی کو کامیابی حاصل ہوئی ۔

بالرام پور اور باہ ریچ ضلع کی تمام 8سیٹوں پر مسلم امیدواروں نے جیت درج کرائی او راس میں پانچ عورتیں شامل ہیں۔

 

اپوزیشن جماعتیں بیالٹ پیپرس کے ذریعہ ہوئے انتخابات میں کامیابی حاصل کرسکتی ہیں۔ ای وی ایم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کولیکر خدشات پر اب یہ گرما گرم بحث کو موضوع بن سکتا ہے۔