اسدالدین اویسی کی پارٹی اے ائی ایم ائی ایم ایک بار پھر غلط وجہہ سے موضوع بحث ہیں۔ اس مرتبہ معاملہ ان کے رکن اسمبلی کے گنیش چتروتی میں شامل ہوکر نعرے لگانے سے جڑا ہے۔ دراصل معاملہ یہ ہے کہ ایم ائی ایم کے رکن اسمبلی گنیش چتروتی میں شامل ہوکر نعرے لگانے سے جڑے ہے۔
دراصل معاملہ یہ ہے کہ ایم ائی ایم کے رکن اسمبلی وراث پٹھان نے ایک گنیش پنڈال میں گنپتی موریا کا نعرا لگایا تھا‘ لیکن پارٹی اور مولویوں کے دباؤ کے بعد انہوں نے اس کو لے کر معافی مانگنی پڑی ہے۔یہ معاملہ موضوع بحث بنا ہوا ہے اور اس کی مذمت ہورہی ہے۔
All India Majlis-e-Ittehadul Muslimeen MLA Waris Pathan apologizes, reportedly after criticism from within party over him chanting 'Ganpati Bappa Morya' at a mandal in Mumbai's Byculla recently pic.twitter.com/tMmWqLE59N
— ANI (@ANI) September 25, 2018
وارث پٹھان نے ممبئی کے بائیکلا میں ایک گنیش پنڈال میں گنپتی بپا موریہ کے عرے لگائے تھے۔
لیکن پارٹی اور مولویوں کے دباؤ میں انہیں اس کے لئے معافی مانگنی پڑی ہے۔ مولویوں کا کہنا تھا کہ گنیش ایک ہندو دعوت ہے اور اس کا مسلم کے لئے گن پتی بپا موریہ کے نعرے لگانا غلط ہے۔
مسلسل مخالفت کے بعد وارث پٹھان کے آخرکار اس نعرے لگانے کے لئے معافی مانگنا پڑا۔ پٹھان بائیکلا کے رکن اسمبلی ہے۔
گنیش چتروتی کے دن انہوں نے عوام سے خطاب کیاتھا اور گنیش سے دعاکی تھی کہ وہ بھگتوں کو سبھی مصیبتوں سے دور رکھیں۔
اس کے بعد انہوں نے گن پتی بپا موریہ کے نعرے لگائے تھے۔ لیکن مسلم سماج میں یہ ناگوار گذرا ہے۔
اس تنازعہ پر پٹھان نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے اپنی غلطی مانی اور معافی مانگی۔