وادی کشمیر میں مکمل ہڑتال سے معمولات زندگی معطل

یسین ملک گرفتار ‘ کئی علاقوں میں کرفیو اور امتناعی احکام نافذ ‘ انٹرنیٹ خدمات معطل

سرینگر ۔ 28مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) کشمیر میں اتوار کو حزب المجاہدین کے معروف کمانڈر سبزار احمد بٹ کے سمیت دو جنگجوؤں اور ایک عام نوجوان کی ہلاکت کے خلاف مکمل ہڑتال کی وجہ سے معمول کی زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ۔ علحدگی پسند قائدین سید علی شاہ گیلانی ‘ میر وعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یسین ملک نے ترال تصادم کے دوران دو جنگجوؤں کے بشمول تین افراد کی ہلاکت اور فوج کے شہریوں کے خلاف طاقت کا بے تحاشہ استعمال کرنے پر بطور احتجاج اتوار اور پیر کو پوری ریاست میں ہڑتال کا اعلان کیا ہے ۔ دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے ‘ سڑکوں پر سرکاری گاڑیاں نہیں چل رہی تھیں ۔ اننت ناگ میں مکمل ہڑتال کی وجہ سے معمولات زندگی معطل تھے ۔ وادی کشمیر کے دیگر علاقوں گندر بل اور بڈگام میں بھی مکمل ہڑتال منائی گئی ۔ کشیدہ صورتحال پر قابو پانے کیلئے سرینگر کے 7پولیس اسٹیشنوں اور مختلف ضلعی ہیڈ کوارٹرس پر کرفیو نافذ کردیا گیا ۔ جن علاقوں میں کرفیو نافذ نہیں کیا گیا وہاں دفعہ 144کے تحت چار یا چار سے زیادہ افراد کے جمع ہونے پر امتناع عائد کردیا گیا ۔ پھلواما میں فوج کے احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے فائرنگ کی وجہ سے ایک شخص ہلاک ہوگیا ۔ وادی کشمیر میں تمام ٹیلی کام کمپنیوں کی موبائیل انٹرنیٹ اور پری پیڈ سم کارڈس کی آؤٹ گوئنگ کال سہولتیںمسلسل دوسرے دن آج بھی معطل رکھی گئی تھیں ۔ سرکاری ذرائع کے بموجب سبزار احمد بٹ کی ہلاکت پر پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر احتیاطی اقدام کے طور پر تمام ٹیلی کام کمپنیوں کی ان خدمات کو معطل کیا گیا ہے تاہم سرکاری کمپنی بی ایس این ایل کی براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات اس سے مستثنی ہے ۔ تازہ ترین اطلاعات کے بموجب جموں و کشمیر کے علحدگی پسند قائد جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے صدرنشین محمد یسین ملک کو آج ان کی قیامگاہ سے گرفتار کرلیا گیا ۔ پولیس کے بموجب یسین ملک سنٹرل جیل سرینگر منتقل کردیئے گئے ۔ انہیں میسومہ سے جو لال چوک کے قریب ہے آج صبح گرفتار کیا گیا ۔