وادی میں تین سالہ معصوم کی عصمت ریزی کے واقعہ سے کشیدگی‘ گرفتار شخص کے گھر والے گاؤں چھوڑ کر چلے گئے

احتجاجی جس کی پولیس اوردیگر سکیورٹی دستوں سے وادی کے مختلف حصوں میں مدبھیڑ کا واقعہ پیش آیا نے مطالبہ کیا ہے کہ خاطی کے خلاف موت کی سزاء کی مانگ کررہے ہیں۔ اب تک تصادم میں کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں۔

سری نگر۔ مذکورہ تین سال کی معصوم نیلی رنگ کی بیلانکٹ میں درد سے چیخ رہی ہے۔ ماں کی سر کا اسکارف بھی آنسوؤں میں نم میں ہے۔ بلانکٹ برابر کرنے کے بعد معصوم کو چہرے صاف کرتے ہوئے ماں کہتی ہے ”یہ مجھے باتھ روم کے فلور پر پڑی ملی۔

اس کے کپڑے اترے خون میں لت پت اور اترے ہوئے تھے‘ مگر پھٹے نہیں تھے۔ زیادہ تر وقت وہ سوتی رہتی ہے مگر اس کے اندر کے درد کا احساس مجھے ہے۔ اس کے ساتھ ہوا کیا اس کو سمجھنے سے بھی وہ قاصر ہے“۔

مذکورہ خاندان کا کوئی گھر نہیں ہے‘ شمالی کشمیر کے گاؤں میں ٹن اور لکڑیوں کا بنی یہ جھونپڑی ہے ان کا گھر ہے۔ چہارشنبہ کے روز مبینہ طور پر لڑکی کی عصمت ریزی کا واقعہ پیش آیا ہے او راتوار سے اس کے واقعہ کے پیش نظر وادی میں جھڑپوں کا تازہ سلسلہ شروع ہوگیاہے۔

جموں کشمیر پولیس نے پہلے ہی ملزم کو گرفتار کرلیاہے۔احتجاجی جس کی پولیس اوردیگر سکیورٹی دستوں سے وادی کے مختلف حصوں میں مدبھیڑ کا واقعہ پیش آیا نے مطالبہ کیا ہے کہ خاطی کے خلاف موت کی سزاء کی مانگ کررہے ہیں۔ اب تک تصادم میں کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں

۔تنگ سڑک سے گذرتاہوں کہ راستے مقامی اسکول کے بیت الخلاء بلاک تک جاتاہے جو ٹن کے شیڈس پر مشتمل مذکورہ فیملی کے گھر سے پچیس کیلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

مئی 8کے روز لڑکی ماں کو ملی۔ معصوم کی ماں یہ کہتے ہوئے روپڑی کہ”مسجد سے افطار کے اعلان کے بعد میں نے نماز مغرب ادا کی۔ میں اس کو گھر کے باہر تلاش کرنا شروع کردیا پھر کچھ دیر بعد اس کے کمزور آواز مجھے سنائی دی۔

میں نے باتھ روم کا دروازہ کھولا میں نے اس کو فلور پر خون میں لت پت پڑا دیکھا“۔ اگے اپنی با ت جاری رکھنے سے وہ قاصر رہا تھا‘ معصوم کی خالہ نے اس رات کے واقعہ بتایا۔ انہوں نے بتایا کہ 8مئی کی رات کو”اس کے خالو لڑکی کو اس کے گھر کے باہر لاکر چھوڑ کر چلے گئے۔

وہ کھیل کود میں مصروف تھے کیونکہ نماز کا وقت قریب تھا“۔اس موقع پر فیملی کے مطابق ملزم لڑکی کو گھر کے باہر دیکھا اور قریب میں بنی ایک عارضی دوکان سے چیونگ گم لے کر گھر کے باہر کھیلتے لڑکی کو دیا۔ ملزم نے ”معصوم کو بیت الخلاء میں دھکیلا اور کمرہ بند کردیا“۔

اس کی ماں کو یہ احساس بھی نہیں ہے وہ کتنے وقت تک وہاں پڑی رہی۔ ڈی ائی جی نارتھ کشمیر سلیمان چودھری نے انڈین ایکسپر س سے کہاکہ پولیس متحرک ہے اور ملزم کو اسی رات گرفتار کرتے ہوئے سیکشن363اور376کے علاوہ پی او سی ایس او ایکٹ کے تحت ایف ائی آردرج کرائی گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ملزم طاہر احمد میر ایک جوان ہے جو مستری کا کا کرتا ہے۔گورنر ستیہ پال ملک کے علاوہ حریت کے میر وعظ عمر فاروق او ردیگر نے واقعہ کی شدید مذمت کی