وادیٔ کشمیر کے تمام فریقوں سے مرکز کی بات چیت کے انتظامات مکمل

مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے حریت کانفرنس کو باضابطہ مدعو کیا ، عیدالفطر سے قبل مثبت جواب کی توقع : رام مادھو
نئی دہلی ، 5 جون (یو ا ین آئی) بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری رام مادھو نے کہا کہ مرکزی حکومت نے وادی کشمیر میں تمام سیاسی حلقوں بشمول حریت کانفرنس کے ساتھ مذاکرات کرنے کے تمام تر انتظامات مکمل کرلئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ حریت کانفرنس کی طرف سے مرکزی حکومت کی پیشکش کا عیدالفطر سے قبل مثبت جواب سامنے آئے گا۔ رام مادھو جو جموں وکشمیر میں پی ڈی پی بی جے پی اتحاد کے معمار ہیں، نے ان باتوں کا اظہار سی این این نیوز 18 سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے ‘آن ریکارڈ’ حریت کانفرنس کو بات چیت کی دعوت دی ہے ۔ رام مادھو نے کہا ‘وزیر داخلہ نے آن ریکارڈ حریت کانفرنس کو مذاکرات کی دعوت دی ہے ۔ وزیر داخلہ نے فراخدلی کا مظاہرہ کیا ہے ۔ ہمیں امید ہے کہ حریت کانفرنس عیدالفطر سے قبل مذاکرات کی پیشکش کا مثبت جواب دے گی’۔ انہوں نے کہا کہ وادی میں تمام سیاسی حلقوں بشمول حریت کانفرنس کے ساتھ مذاکرات کرنے کے تمام تر انتظامات مکمل کرلئے ہیں۔ انہوں نے کہا ‘ٖحکومت نے کشمیری سماج کے تمام طبقات کیساتھ بات چیت کرنے کے انتظامات کئے ہیں۔ حکومت تمام حلقوں بشمول حریت کانفرنس کیساتھ کھلی بات چیت کرنے کی خواہاں ہے ‘۔مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک کی شرط کہ وہ ‘مسئلہ کشمیر پر بھارت، پاکستان اور کشمیر کے درمیان سہ فریقی مذاکرات چاہتے ہیں’ پر بی جے پی جنرل سکریٹری نے کہا ‘جہاں تک پاکستان کا تعلق ہے تو یہ ایک الگ موضوع ہے ۔پاکستان کیساتھ مذاکرات کا فیصلہ دوسری سطح پر لیا جائے گا۔ جہاں تک حریت کانفرنس اور دو گروہوں کا تعلق ہے ، حکومت ان کے ساتھ بات چیت کرنے کیلئے تیار ہے ۔ اس کا اعلان وزیر داخلہ خود کرچکے ہیں’۔انہوں نے کہا ‘ہم تمام حلقوں بشمول حریت کانفرنس کے ساتھ بات چیت کرنے کیلئے تیار ہیں۔ سرکار کا ایک نمائندہ (دنیشور شرما) پہلے سے ہی یہ کام انجام دے رہے ہیں’۔ رام مادھو نے رمضان سیز فائر کے باوجود وادی میں تشدد کے واقعات پیش آنے کو بدقسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ‘گزشتہ دو تین دنوں کے دوران گرینیڈ پھینکنے کے واقعات پیش آئے ۔ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران پاکستان کی طرف سے سرحدوں پر مسلسل گولہ باری کی گئی۔ قریب دس دنوں کے ٹھہراؤ کے بعد سنگبازی کا سلسلہ پھر سے شروع ہوا ہے ، اس کو صرف بدقسمتی سے تعبیر کیا جاسکتا ہے ۔ ہم نے سوچا تھا کہ سیز فائر کے ذریعہ ماہ رمضان کے دوران لوگوں کو راحت پہنچائی جائے گی۔ بدقسمتی سے وہاں کچھ گمراہ نوجوان ہیں، جو سنگبازی کے مرتکب ہورہے ہیں’۔ سیز فائر میں توسیع سے متعلق پوچھے جانے پر رام مادھو نے کہا کہ وادی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد اس کا فیصلہ لیا جائے گا۔