جملہ ہلاکتیں 73 ہوگئیں، وزیراعظم سے مرکزی وزیرداخلہ کی ملاقات، خط قبضہ پر جنگ بندی کی پاکستانی خلاف ورزی
سرینگر 6 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) وادیٔ کشمیر میں تشدد کا سلسلہ آج بھی جاری رہا جبکہ اننت ناگ میں فوج اور سنگباری کرنے والوں کے درمیان جھڑپ سے ایک نوجوان ہلاک ہوگیا۔ سرینگر کے تمام علاقوں سے کرفیو برخاست کردیا گیا تاہم علیحدگی پسندوں کی زیرسرپرستی ہڑتال کی وجہ سے معمولات زندگی آج مسلسل 60 ویں دن بھی معطل رہے۔ نصیر احمد میر فوج کی کارروائی میں ہلاک ہوگیا جو کثیر تعداد میں احتجاجیوں کو اننت ناگ کے علاقہ سیر ہمدان میں منتشر کرنے کے لئے ان کا پیچھا کررہی تھی۔ کئی دیگر افراد بشمول ایک خاتون فوج کی کارروائی میں زخمی ہوگئے۔ پولیس کے ایک عہدیدار کے بموجب زخمی خاتون کو نازک حالت میں دواخانہ میں شریک کردیا گیا۔ کل رات ایک نوجوان مصعب ناگو سوپور میں اسی قسم کی جھڑپوں کے درمیان زخمی ہوگیا تھا جو ہسپتال میں زخموں سے جانبر نہ ہوسکا۔ اِن تین ہلاکتوں کے ساتھ جاریہ بے چینی میں ہلاکتوں کی جملہ تعداد 73 ہوگئی۔ قبل ازیں عہدیداروں نے سرینگر کے 7 پولیس اسٹیشنوں کی حدود میں کرفیو دو دن بعد برخاست کردیا۔ اس طرح پورے ضلع سے کرفیو برخاست ہوگیا۔ ایک پولیس عہدیدار کے بموجب صورتحال میں بہتری کے پیش نظر کرفیو برخاست کردیا گیا ہے تاہم معمولات زندگی علیحدگی پسندوں کی ہڑتال کی وجہ سے معطل رہے۔ دوکانیں، تجارتی ادارے اور پٹرول پمپ دن بھر بند رہے۔ شام میں علیحدگی پسندوں کی جانب سے ہفتے کے چند دنوں میں ہڑتال میں نرمی پیدا کرنے کے اعلان کے بعد اُنھیں کھول دیا گیا۔ سرکاری بسیں سڑکوں سے غائب رہیں۔ اسکولس، کالجس اور دیگر تعلیمی ادارے بھی مسلسل بند ہیں۔ تاہم سرکاری دفاتر اور بینکوں میں حاضری میں گزشتہ چند دن سے بہتری دیکھی جارہی ہے۔ علیحدگی پسند جاریہ احتجاج کی قیادت کررہے ہیں۔ اُنھوں نے 8 ستمبر تک بند کے پروگرام میں توسیع کردی ہے۔ تاہم پولیس کے ترجمان کے بموجب زیادہ تعداد میں عوامی اجتماع پر پابندی پوری وادیٔ کشمیر میں نظم و ضبط برقرار رکھنے کے لئے جاری رہے گی۔
نئی دہلی سے موصولہ اطلاع کے بموجب مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کرکے اُنھیں اپنے دو روزہ دورۂ جموں و کشمیر سے واپسی کے بعد وادی کی صورتحال سے اُنھیں واقف کروایا۔ ایک گھنٹہ طویل ملاقات کے دوران اُنھوں نے کُل جماعتی وفد کی جانب سے جس نے 4 اور 5 ستمبر کو سرینگر اور جموں کا دورہ کیا ہے، صورتحال کے تخمینہ سے وزیراعظم کو واقف کروایا۔ یہ ملاقات وزیراعظم کی قیامگاہ پر ہوئی تھی۔ بعدازاں راجناتھ سنگھ نے اپنے ٹوئٹر پر ملاقات کی تفصیل شائع کی۔ کُل جماعتی وفد کشمیر میں کل اپنے دورہ کو کسی نمایاں کارنامے کے بغیر ختم کردیا۔ حریت قائدین کی جانب سے ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات سے سختی سے انکار کے بعد حالانکہ ارکان پارلیمنٹ شخصی طور پر اُن کے دروازوں تک پہونچے تھے، راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ اُن کا رویہ جمہوریت، انسانیت یہاں تک کہ کشمیریت (کشمیری اقدار) کے برعکس ہے۔ جموں سے موصولہ اطلاع کے بموجب پاکستانی فوج نے خط قبضہ پر دوسری بار اندرون ایک ہفتہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔ ہلکے ہتھیاروں سے فائرنگ اور مارٹر شیلباری خط قبضہ پونچھ سیکٹر میں ہندوستانی ہراول چوکیوں پر کی گئی۔ پاکستانی فوجیوں نے بلا اشتعال فائرنگ کی۔ وزارت دفاع کے ترجمان نے کہاکہ ہماری فوج مناسب جواب دے رہی ہے لیکن تاحال کسی بھی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ فائرنگ کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ وقفہ وقفہ سے شاہ پور کنڈی کے علاقہ میں فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ تقریباً 8 ہزار افراد جنگ بندی کی خلاف ورزیوں سے عارضی طور پر متاثر ہوئے ہیں اور انھیں محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔