وائیٹ ہاؤس کی کمیونکیشن ڈائریکٹر ہوپ ہکس مستعفی 

 :   ٹرمپ کو ایک اور دھکا   :
   کبھی کبھی سفید جھوٹ بولنا بھی میری ڈیوٹی میں
      شامل تاہم روسی مداخلت پر کوئی جھوٹ نہیں بولا
   ایوانکا ٹرمپ اور سارہ سینڈرس کو شدید افسوس
   ہم ایک بار پھر ایک ساتھ کام کریں گے : ٹرمپ
واشنگٹن ۔ یکم ؍ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جب سے صدر کا عہدہ سنبھالا ہے ان کے انتظامیہ میں اتھل پتھل کا سلسلہ ہنوز جاری ہے جہاں کسی نہ کسی اہم عہدیدار کے استعفیٰ کی خبریں میڈیا میں گشت کرتی رہتی ہیں۔ اب باری ہے ڈونالڈ ٹرمپ کے چند سب سے پرانے اور بااعتماد ساتھیوں میں سے ایک کمیونکیشن ڈائرکٹر ہوپ ہکس نے بھی استعفیٰ دیدیا ہے۔ استعفیٰ نے ٹرمپ کو ایک اور سیاسی دھکا پہنچایا ہے۔ یاد رہیکہ 2016ء کے صدارتی انتخابات میں روس کی مداخلت کا معاملہ اب تحقیقات کی زد میں آ چکا ہے اور بالکل فلمی انداز میں اس کی تحقیقات نے نہ صرف امریکی شہریوں بلکہ دنیا کے دیگر ممالک کے شہریوں کی دلچسپی میں اضافہ کردیا ہے۔ جس طرح کسی سسپنس فلم کی کہانی میں ہر وقت کوئی نیا موڑ سامنے آتا ہے بالکل ویسے ہی 29 سالہ ہوپ ہکس جو سابق میں ماڈل رہ چکی ہیں اور کئی برسوں تک ٹرمپ کی بااعتماد ساتھیوں میں شمار کی جاتی تھیں، نے صرف ایک روز قبل ایوان کی انٹلیجنس کمیٹی کے روبرو حاضری دی تھی جو دراصل امریکی صدارتی انتخابات کے دوران روسی مداخلت کے خلاف تحقیقات کے سلسلہ میں ہوئی تھی۔ انہوں نے پوچھ گچھ کے دوران پیانل کو بتایا کہ کبھی کبھی سفید جھوٹ بولنا بھی ان کی ملازمت کا حصہ تھا تاہم صدارتی انتخابات میں روس کی مداخلت کی تحقیقات کے دوران انہوں نے (ہوپ ہکس) کبھی جھوٹ نہیں بولا۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہیکہ گذشتہ تین سالوں کے دوران ہوپ ہکس ہمیشہ منظرعام سے دور ہی رہیں لیکن حالیہ دنوں میں خصوصی کونسل رابرٹ مولر نے اپنی تحقیقات میں جب شدت پیدا کی تو ہوپ ہکس کا نام بھی میڈیا میں لیا جانے لگا۔ انہوں نے وائیٹ ہاؤس میں ٹرمپ کے ساتھ مختلف عہدوں پر اپنی خدمات انجام دیں جس میں سب سے زیادہ اہمیت ٹرمپ کے کیمپین ترجمان کی حیثیت سے انجام دی۔ علاوہ ازیں انہوں نے ٹرمپ کے بحیثیت صدر حلف لینے کے بعد ان کے اسٹیرٹیجک کمیونکیشن ڈائرکٹر کی حیثیت سے بھی انجام دیں۔ انہوں نے صدر ٹرمپ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے صرف اتنا کہا کہ ان کے پاس شکریہ کیلئے مناسب الفاظ نہیں ہیں۔
خود ٹرمپ نے بھی ہوپ ہکس کی خدمات کی زبردست ستائش کی۔ ہوپ ہکس نے ٹرمپ اور ان کے انتظامیہ کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ توقع کرتی ہیں کہ موصوف کامیابی کے ساتھ امریکہ کی قیادت کرتے رہیں گے۔ ٹرمپ نے کہا کہ ہوپ ہکس ایک انتہائی ذہین اور عظیم شخصیت ہیں۔ وہ ہمیشہ بحران کے وقت ان کے قریب رہا کرتی تھیں لیکن جب خود انہوں نے (ہوپ بکس) بہتر مواقع سے استفادہ کرنے کی خواہش ظاہر کی تو ان کے پاس (ٹرمپ) اجازت دینے کے سوائے کوئی اور متبادل نہیں تھا تاہم مجھے امید ہیکہ مستقبل قریب میں ہم ایک بار پھر ایک ساتھ کام کریں گے۔ وائیٹ ہاؤس نے اب تک ہوپ ہکس کی روانگی کی قطعی تاریخ کا اعلان نہیں کیا ہے البتہ یہ بتایا گیا ہیکہ ان کی روانگی آئندہ ہفتہ متوقع ہے۔ ہوپ ہکس ٹرمپ کے ساتھ اس زمانے سے کام کرتی رہی ہیں جب انہوں نے امریکی صدارتی انتخابات کے لئے اپنی امیدواری کا اعلان بھی نہیں کیا تھا اور جس وقت انہوں نے ٹرمپ کی انتخابی مہم کی ذمہ داری سنبھالی تھی اس وقت انہیں (ہوپ ہکس) کوئی سیاسی تجربہ نہیں تھا۔ کمیونکیشن ڈائرکٹر کی حیثیت سے اپنے فرائض انجام دینے سے قبل انہوں نے پریس سکریٹری کی حیثیت سے بھی کام کیا تھا۔ وائیٹ ہاؤس نے ہکس کے استعفیٰ پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ صدر ٹرمپ کی ایک قابل قدر مشیر تھیں۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی دلچسپ ہوگا کہ جس وقت ٹرمپ کے اسٹاف سکریٹری راب پورٹر نے ان کی دونوں بیویوں کی جانب سے تشدد برپا کئے جانے کے الزام کے بعد اپنا استعفیٰ پیش کیا تھا اس وقت بھی ہکس کو اس اسکینڈل میں ملوث کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ اس موقع پر سارہ سینڈرس نے کہا کہ ہوپ ہکس کی وائیٹ ہاؤس سے روانگی کے بعد ایک ایسا خلاء پیدا ہوگا جس کا پُر کرنا آسان نہیں ہوگا۔ وہ اپنے آپ میں ایک انجمن تھیں۔