نیپال کے گھنے جنگلات میں طیارہ تباہ، تمام 23 مسافرین ہلاک

بصارت کی ناکافی سطح حادثہ کی وجہ، مہلوکین میں کویتی اور چینی شہری شامل
کھٹمنڈو ۔ 24 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) نیپال میں دوردراز کے پہاڑی علاقہ میں ایک چھوٹا طیارہ تباہ ہوجانے کے سبب اس میں سوار تمام 23 مسافر ہلاک ہوگئے ہیں جن میں دو بچے اور دو بیرونی شہری شامل تھے۔ بصارت کی ناکافی سطح کو اس ملک میں ہوابازی کے تازہ ترین المیہ کی اہم وجہ سمجھا جارہا ہے۔ تفریحی ٹاؤن پوکھرا سے ہمالیائی مقام جومسرم کو روانگی کیلئے تارا ایر کا ایک چھوٹا طیارہ ایرپورٹ سے اپنی پرواز کے چند منٹ بعد ہی لاپتہ ہوگیا۔ مغربی ضلع میاگڈی میں طیارہ کا خاکستر ملبہ دستیاب ہوا جس کے چاروں طرف مسافرین کی نعشیں بکھری پڑی دیکھی گئیں۔ وزیر شہری ہوا بازی و سیاحت آنندا پوکھاریل نے سولیگھوپتے جنگلات میں ملبہ دستیاب ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے 23 مسافرین میں 18 نیپالی اور دو بیرونی سوار تھے۔ دو بیرونی مسافرین میں ایک کی شناخت چینی اور دوسرے کی کویتی شہری کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ امداد و راحت رسانی کے کام میں مصروف ٹیم نے کہا کہ طیارہ گرنے کے بعد شعلہ پوش ہوگیا تھا۔ تاہم نیپال میں شہری ہوا بازی کی اتھاریٹی نے کہا ہیکہ حادثہ کی وجوہات کا پتہ چلایا جارہا ہے۔ مقامی افراد نے کہا کہ زوردار دھماکہ کے بعد مہیب آگ بھڑک اٹھی۔ ابتدائی تحقیقات سے شبہ ہوتا ہیکہ کوہ انا پورنا میں خشک مٹی کے تودے گرنے کے بعد اٹھنے والی گرد اور گھنے بادل کے سبب بصارت کی سطح میں کمی حادثہ کی وجہ ہوسکتی ہے۔ نیپال میں طیاروں کی پرواز کا 1949 میں آغاز ہوا جس کے بعد سے تاحال طیاروں اور ہیلی کاپٹرس کے 70 حادثات پیش آچکے ہیں جن میں 700 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ 2012ء میں جومسوم ایرپورٹ کے قریب اگنی ایرفلائٹ سی ایچ ٹی کے طیارہ کو حادثہ کے سبب کمسن اداکار ترونی مچدیو 14 مئی کو اپنی 14 ویں سالگرہ کے روز ہلاک ہوگئی تھی۔ دیگر مہلوکین میں نرونی کی ماں گیتا مچدیو بھی شامل تھے۔