اسلام آباد۔ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ نیوزی لینڈ حملہ آور کو روکنے کی کوشش میں ہلاک ہونے والے پاکستانی کو قومی ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔
خلیج ٹائمز میں نعیم رشید کی اسٹوری شائع کی گئی تھی جو پیشہ سے ٹیچر تھے اور پاکستان کے ابٹا آبادی سے کرائسٹ چرچ منتقل ہوئے تھے جس کو آسڑیلیائی نژاد گن مین نے گولی مار کر ہلاک کردیا۔
ان کے 21سالہ بیٹا طلحہ نعیم بھی النور مسجد حملے میں فوت ہوگیا۔پہلے تو خان نے ٹوئٹ کیا کہ ’’ کرائسٹ چرچ دہشت گرد حملے کے تمام متاثرین کی ہر ممکن مدد کے لئے ہم تیار ہیں۔
پاکستان کو میاں نعیم رشید پر فخر ہے جو سفید فام شدت پسند دہشت گرد کو روکنے کی کوشش کے دوران شہید ہوگئے اور ان کی ہمت کی قومی ایوارڈ کے ساتھ حوصلہ افزائی کی جائے گی‘‘
We stand ready to extend all our support to the families of Pakistani victims of the terrorist attack in Christchurch. Pakistan is proud of Mian Naeem Rashid who was martyred trying to tackle the White Supremacist terrorist & his courage will be recognized with a national award.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 17, 2019
جمعہ 15مارچ کے روز کرائسٹ چر چ کی مسجد النور اور لینووڈ مسجد میں پیش ائے حملے میں پچاس سے زائد لوگوں کے شہید ہونے کی اطلاع ہے جس میں بتایا جارہا ہے کہ چھ پاکستانی تھے۔
قبل ازیں خلیج ٹائمز نے راشید کی اہلیہ امبرین سے بات کی تھی جنھوں نے کہاتھا کہ ان کے شوہر ایک ’’ہیرو ‘‘ہیں۔انہوں نے کہاکہ ’’میرے شوہر اور میرا بیٹا ہیروز ہیں۔ یہ وہ مسجد جہاں وہ ہمیشہ جایاکرتے تھے ‘ بہت شاندار مسجد ہے۔
میں اب تک سمجھ نہیں پائی ہوں کہ ایسا کیوں او رکیسے ہوا ہے۔
مگر میں یہ ضرور جانتی ہوں کہ میرے شوہر ہیرو ہیں۔ میرے شوہر ہمیشہ لوگوں کی مدد کرتے رہے اور اپنی زندگی کے آخری لمحے میں بھی انہو ں نے دوسروں کی مدد کی‘‘۔
راشید کی تصوئیر سوشیل میڈیا پر وائیر ہوئے جس پر بہت سارے لوگوں نے ستائش کی ۔ حالانکہ ایسے او ربھی ہیں جنھیں آپ پیرو کہہ سکتے ہیں۔
ایک افغان شہری عبدالعزیز حملہ آور کا لینووڈ مسجد مںی تعقب کیا اور اس کے لئے انہو ں نے اس کے لئے ایک کریڈیٹ کارڈ مشین کا سہارا لیاتھا