آکلینڈ : نیوزی لینڈ کی عدالت کے جج نے کرائسٹ چرچ کی دومساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کے خلاف ٹرائل سے قبل اس کی دماغی حالت جانچنے کی ہدایت جاری کی ۔ امریکی خبر رساں ادارہ ’’ اے ایف پی ‘‘کی رپورٹ کے مطابق کرائسٹ چرچ ہائی کورٹ کے جج کیمرون مینڈر نے انتہا پسند کے خلاف سماعت کے دوران حکم دیا کہ اس بات کا پتہ لگایا جائے کہ وہ قتل کے مقدمہ کا سامنا کرسکتا ہے یا نہیں ۔ حملہ آور برینٹن ٹیرنٹ آکلینڈ کی انتہائی سیکورٹی والی جیل کے ایک چھوٹے سے کمرہ میں رکھا گیا ہے ۔ جج کیمرون مینڈر نے کہا کہ اس طرح کے کیسس میں دماغی معائنہ ایک عام سی بات ہے ۔ اس حوالہ سے وکلاء کا کہنا تھا کہ اس معائنہ کیلئے ۲؍تا ۳؍ ماہ وقت درکار ہوسکتا ہے ۔
سماعت کے دوران جج مینڈر نے کہا کہ برینٹن ٹیرونٹ پر پچاس افراد کے مبینہ قتل اور ۳۹؍ افراد کے اقدام قتل کی فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔ اس سماعت کے دوران حملہ آور جیل کی کوٹھری سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ سے عدالت دیکھ او رسن رہا تھا ۔ جج نے ملزم سے کہا کہ وہ جج اور وکلا ء کو دیکھ سکتا ہے لیکن پبلک کو نہیں دیکھ سکتا ۔ واضح رہے کہ پچھلے ماہ جمعہ کے دن نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر دہشت گردانہ حملہ کیاگیا ۔ اس حملے میں پچاس لوگ مارے گئے جبکہ انچاس لوگ زخمی ہوگئے ۔ اس واقعہ کی ہر طرف سے مذمت کی گئی ہے ۔ مہلوکین میں ایک حیدرآباد سے تعلق رکھنے والا نوجوان بھی شامل تھا ۔