کرائسٹ چرچ ۔ 29 مارچ (سید مجیب) نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مسجد النور کے روبرو واقع ہیگلے پارک میں آج نماز جمعہ کے بعد ایک بین مذاہب اجتماع کا انعقاد عمل میں آیا جہاں نہ صرف وزیراعظم نیوزی لینڈ جسنڈا آرڈن بلکہ وزیراعظم آسٹریلیا مسٹر موریسن بھی موجود تھے۔ علاوہ ازیں 59 ممالک کے سفراء نے بھی اجتماع میں شرکت کی۔ حیرت انگیز بات یہ ہیکہ خلیجی عرب ممالک کی مکمل طور پر نمائندگی ہوئی۔ اجتماع میں شرکت کرنے والوں کی تعداد دیکھ کر خود ہیگلے پارک بھی تنگ دامنی کا شکوہ کررہا تھا۔ دنیا بھر سے زائد از 300 رپورٹرس کو دعوت دی گئی تھی جن میں سے صرف 120 رپورٹرس نے شرکت کی جبکہ اردو صحافت کی نمائندگی کرنے والے روزنامہ سیاست (حیدرآباد) کے نیوزی لینڈ نامہ نگار بھی اس اجتماع میں موجود تھے۔ اجتماع کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ مسجد النور کے پیش امام جناب جمال فودا نے قرأت پیش کی۔ اس کے بعد نیوزی لینڈ کا قومی ترانہ بجایا گیا اور مختلف دیگر دعاؤں کی دھنیں بھی بجائی گئیں۔ جسنڈا آرڈن نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ نیوزی لینڈ میں نفرت اور تشدد کی کوئی گنجائش نہیں۔ اگر آئندہ کسی نے یہ جرأت کی تو سخت سے سخت کارروائی کی جائے گی۔ آسٹریلیا کے وزیراعظم مسٹر موریسن نے کہا کہ حملہ ایسے لوگوں پر کیا گیا جو ملاقات کے وقت سلام کرتے ہوئے ایک دوسرے کی سلامتی کی دعا کرتے ہیں۔ ہم سب آدم کی اولاد ہیں۔ ایک بھائی کو دوسرے بھائی سے نفرت نہیں کرنی چاہئے۔ آخر میں فیڈریشن آف مسلم ایسوسی ایشن آف نیوزی لینڈ کے صدرنشین کے شکریہ کے ساتھ اجتماع اختتام پذیر ہوا۔