نیوزلینڈ پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کا تاریخی پس منظر ۔

کرائسٹ چرچ نیوزلینڈ کا تیسرا سب سے بڑا شہر ہے گذشتہ دنو ں اس شہر کی دو مساجد پر حملہ ہوا تھا ۵۰ نمازی شہید اور کئی زخمی ہو گئے تھے ۔ دہشت گرد کے متعلق یہ بات واضح ہو گئی تھی کہ اس کا تعلق اسٹرلیا سے ہے ، جیسے ہی دن گزرے اسکے متعلق حیران کن باتیں سامنے اتے گئی ۔
فائرنگ کرکے نمازیوں کو جاں بحق کرنے والے 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے آباؤ اجداد کا تعلق یورپ سے تھا جو کئی سال قبل ہجرت کرکے آسٹریلیا پہنچے تھے۔
برینٹن ٹیرنٹ کے والدین آسٹریلوی ریاست نیو ساؤتھ ویلز کے شہر گرافٹن میں مقیم تھے۔
بنیادی طور پر برینٹن ٹیرنٹ فٹنس اور جم ٹرینر ہے اور حیران کن طور پر اس کا کوئی بھی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے۔
دہشت گرد کے آباؤ اجداد کے مذہب کے حوالے سے اگرچہ کوئی تصدیقی بات سامنے نہیں آ سکی، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ مسیحی ہے۔
برینٹن ٹیرنٹ کے مذہب اور نظریات پر بحث نے اس وقت زور پکڑا جب انہیں نیوزی لینڈ پولیس نے 16 مارچ کو عدالت میں پیش کیا۔
کیوں کہ جب دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ کو عدالت میں پیش کیا گیا تو وہ پشیمان ہونے کے بجائے خاص طرح کے نشانات دکھاتے نظر آئے، جس کی وجہ سے دنیا بھر میں ان کے نظریات پر باتیں ہونے لگیں
برینٹن ٹیرنٹ کو جب عدالت میں پیش کیا گیا تو وہ ہاتھ سے خاص طرح کا 146اوکے145 کا نشان دکھاتے نظر آئے۔
دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ 146اوکے145 کے جس نشان کو دکھاتے نظر آئے،تاریخی اعتبار سے اس نشان کو 146اوکے جیسچر145 کہا جاتا ہے، جو کئی صدیوں قبل بدھ مت اور ہندو مذہب کے مجسموں میں استعمال کیا جاتا تھا۔

تاہم حالیہ چند سالوں میں اس نشان کو 146وائٹ سپرمیسی145 یعنی 146سفید فام لوگوں کی بالادستی145 کے نشان کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

اگرچہ 146اوکے145 کے اس خاص نشان کو دنیا کے مختلف ممالک میں مختلف مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، تاہم گزشتہ تین سال سے تیزی سے یہ نشان 146سفید فام لوگوں کی بالادستی145 کا نشان بنتا جا رہا ہے۔