نیلسن منڈیلا کی اقدار کی آج زیادہ ضرورت :سشما سوراج

اہم غیرملکی وزرائے خارجہ سے وزیر خارجہ ہند کی ملاقاتیں ،اہم شعبوں میں شراکت داری اور تعاون میں اضافے پر زور

اقوام متحدہ ۔ /25 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) عفو ، احساس ، سب کو ساتھ لیکر چلنے کا طریقہ جسے آنجہانی جنوبی آفر یقہ کے صدر نیلسن منڈیلا نے اپنی اقدار بنالیا تھا ۔ آج کی دنیا میں پہلے سے زیادہ ضروری ہوگئی ہیں ۔ اس سے تنازعات ، دہشت گردی ، نفر ت انگیز نظریات کا انسداد ہوسکتا ہے ۔ وزیر خارجہ ہندوستان سشما سوراج نے نیلسن منڈیلا کی یاد میں منعقدہ چوٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا ۔ انہوں نے یاددہانی کی کہ ہندوستان کے منڈیلا کے ساتھ مستحکم تعلقات تھے ۔ کیونکہ نیلسن منڈیلا دنیا بھر کے عوام سے خلوص رکھتے تھے ۔ سشما سوراج نے کہا کہ ہندوستان انہیں اپنے آدمیوں میں سے ایک تصور کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ انہیں بھارت رتن (ہندوستان کا قیمتی پتھر) قرار دینے پر فخر محسوس کرتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نیلسن منڈیلا کی زندگی تمام افراد کیلئے سرچشمہ وجدان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ نڈر تھے ، دلیر تھے اور پختہ ارادہ رکھتے تھے ۔ وہ لوگوں کے درمیان فرق و امتیاز کرنے سے نفرت کرتے تھے اور تنوع سے محبت کرتے تھے ۔ سشما سوراج نے کہا کہ نیلسن منڈیلا امن چوٹی کانفرنس پیر کے دن منعقد کی گئی ۔ ایک دن بعد جنرل اسمبلی سے 23 ویں اجلاس کا آغاز ہورہا ہے ۔ سشما سوراج نے ان کی اقدار عفو ، جذبات و احساسات اور سماج میں معافی کا رجحان پیدا کرنے کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ان تمام اقدار کی ماضی کی بہ نسبت آج کی دنیا میں زیادہ ضرورت ہے ۔ ان اقدار پر عمل پیرا ہونے سے تنازعات ، دہشت گردی کا انسداد ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے آج اہم غیرملکی وزرائے خارجہ سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 23 ویں اجلاس کے موقع پر علحدہ طور پر ملاقاتیں کیں اور تجارت ، سرمایہ کاری اور صلاحیتوں میں اضافے کے بشمول کئی اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا ۔ انہوں نے وزیر خارجہ مراقش ناصر بوریٹا سے ملاقات کی ۔ ان کے علاوہ یوروپی یونین کی سربراہ خارجہ پالیسی فریڈ ریکا موغرینی ، وزیر خارجہ آریلا ایریک ، وزیر خارجہ نیپال پردیپ کمار ، اویا والی ، وزیر خارجہ جوزف گوریلی ، وزیر خارجہ کولمبیا کارلوس ہوم یوجیلو ، وزیر خارجہ ایکویڈور جوز ویلینٹیا ، وزیر خارجہ آسٹریلیا ماریس پین اور وزیر خارجہ منگولیا ڈیم ڈین سوگٹ باٹار سے ملاقاتیں کیں ۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے اپنے ٹوئیٹر پر تحریر کیا کہ وزیر خارجہ ہندوستان سشما سوراج نے ہمارے حلیف ممالک کے ساتھ اعلیٰ ترین سطح پر حکمت عملی پر مبنی شراکت داری قائم کی ۔ تاکہ ہماری ترقی تیز رفتار ہوسکے ۔ ویلینٹیا سے ملاقات کے بعد اپنے ٹوئیٹر پر رویش کمار نے تحریر کیا کہ باہمی تعلقات کے استحکام کے متبادل طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ علاوہ ازیں تجارت ، زراعت ، ادویہ سازی ، اطلاعات ٹکنالوجی اور صلاحیتوں میں اضافے پر باہم بات چیت کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے ساتھ تعلقات کی خصوصیت گرمجوشی اور غیرسگالی ہے ۔ وزیر خارجہ کولمبیا نے بھی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران علحدہ طور پر سشما سوراج نے ملاقات کرکے تجارت ، سرمایہ کاری ، ادویہ سازی ، کانکنی ، پٹرولیم اور صلاحیتوں میں اضافے پر تبادلہ خیال کیا ۔ سوراج اور بوریلی کی ملاقات کے دوران بوریلی نے کہا کہ سرمایہ کاری ، قابل تجدید توانائی ، پانی کا ٹریٹمنٹ ، سیاحت ، اپنے نمایاں اقدامات میں حصے داری پر غور و خوص ہوا ۔ نیپال کے وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات میں قریبی پڑوسی کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے قیام پر زور دیا گیا ۔ پردیپ کمار نے سشما سوراج سے ملاقات کی تھی ۔

فیجی ، استونیا اور سورینیم کے قائدین سے سشما سوراج کی ملاقاتیں
اقوام متحدہ ۔ /25 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیر خارجہ ہندوستان سشما سوراج نے آج فیجی ، استونیا اور سورینیم کے قائدین سے جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر علحدہ طور پر ملاقاتیں کرکے ان سے مختلف مسائل پر بشمول دفاعی ، تجارتی اور صلاحیتوں کی تعمیر کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا ۔ انہوں نے وزیراعظم فیجی ، وزیر خارجہ استونیا اور سورینیم سے ملاقاتیں کیں ۔