نیشنل کانفرنس ہر گز بی جے پی سے اتحاد نہیں کرے گی ۔ عمر عبد اللہ

سرینگر: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبدللہ نے بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری رام مادھو کے بیان کہ ’بی جے پی ریاست میں چند ساتھیوں کے ساتھ مل کر ایک مستحکم حکومت بنائے گی‘ کے رد عمل میں کہا ہےکہ یہ دیکھنا ہوگا کہ آیا ان ساتھیوں میں انتخابات سے قبل بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملانے کی جرات ہے یا یہ لوگ پی ڈی پی اور بی جے پی اتحاد جیسا حیران کن الائنس کریں گے۔

واضح رہے کہ اتوار کے روز بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری رام مادھو نے جموں میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ریاست جموں و کشمیر میں اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات کے لئے سبھی نشستوں پر اپنے امیدوار کھڑے کرے گی اور چند ساتھیوں کے ساتھ مل کر ایک مستحکم حکومت بنائے گی۔

عمر عبداللہ نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے واضح کیا کہ نیشنل کانفرنس مادھو کے ان ساتھیوں میں ہرگز شامل نہیں ہوگی۔ این سی نائب صدر نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ‘دوست دوست نا رہا۔۔۔۔۔۔۔ یہ دیکھنا ہوگا کہ آیا ان ساتھیوں میں انتخابات سے قبل ہی بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرنے کی جرات ہے یا یہ لوگ پی ڈی پی اور بی جے پی اتحاد جیسا حیران کن الائنس کریں گے۔اور یہ بات واضح کرتا ہوں کہ جموں کشمیر نیشنل کانفرنس ان ساتھیوں میں شامل نہیں ہوگی’۔

قابل ذکر ہے کہ ریاست میں سال گذشتہ پی ڈی پی اور بی جے پی کی مخلوط حکومت اس وقت پاش پاش ہوگئی جب بی جے پی نے اچانک حمایت واپس لینے کا اعلان کیا۔ بعد ازاں ریاست میں گورنر راج نافذ ہوا اور پھر 6 مہینوں کے بعد صدر راج نافذ ہوا جو فی الحال جاری ہے۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اٹل بہاری واجپائی کے دور حکومت میں نیشنل کانفرنس نے بی جے پی کی اتحادی تھی اور عمر عبداللہ اس وقت مرکزی وزیر تھے۔