نیا پاکستان بنانے کے عمران کو موقع ۔

بطور ایک سیاست داں عمران خان کو اپنی قابلیت کالوہا منوانا ہوگا۔ مگر ان کا اقدام پاکستان کے مستقبل کی وضاحت ہوگا۔

بالاکوٹ میں 6مئی 1831میں لاہوری دربار کے سکھوں اور تحریک المجاہدین برائے رائے بریلی کے حامیوں کے درمیان سید احمد بریلوی اور شاہ اسماعیل کی قیادت میں ہوئی جنگ ‘ جس کو علامتی طور پر ایک شروعات کہاجاسکتا ہے جس میں سکھوں کو جیت ملی تھی اور مجاہدین کو شکست کاسامنا کرنا پڑا تھا۔ کیا2019کا بالاکوٹ بھی ایک نئی شروعات ہوگا؟۔

ہندوستان نے پہلے ہی اس بات کا دعوی کیا ہے کہ اس نے بالاکوٹ میں فضائیہ حملہ میں کے ذریعہ ایک مخالف دہشت گرد کاروائی اس کی فضائی طاقت کے استعمال کے ذریعہ کی ہے جو ملک کی تاریخ کا پہلا واقعہ ہے۔

مگر کیاپاکستان حکومت اپنے نئی قیادت عمران خان کے زیرقیادت حقیقت میں فضائی حملے کے اثرات کو نظر انداز کرنے سے بالا ترہوکر بحث کرے گی ؟یہا ں تک کے فضائیہ حملے میں مارگئے دہشت گردوں کی تعداد کئی مہینوں تک زبان پر رہے گی ‘ وہ دہشت گرد کیمپ اب بھی بالاکوٹ میں دستاویزی شکل اختیا ر کرچکا ہے۔

دونوں روایتی حلیف ممالک کے درمیان دعوؤں اور جوابی دعوؤں کے درمیان خان کے پاس نریندر مودی حکومت کی کاروائی کو ایک بہترین موقع کے طور پر حافظ سعید اورمسعود اظہر کے خلاف موثر کاروائی کے ذریعہ دنیا کے سامنے پیش کرنے کے ایک بہترین موقع کے طور پراستعمال کرسکتے ہیں۔

عام طور سے ہندوستان کے پہلے فضائیہ حملے کو دہشت گردی کے خلاف سخت کاروائی بڑے پیمانے پر قراردی دی گئی ‘ بین الاقوامی دباؤ میں مرجانے تک حملہ آوروں کو گرفتاری یا نظر بندی ‘ کافی نہیں ہے۔

پاکستانی حکومت نے سابق میں بھی طرح کی کاروائیاں کی ہیں جس میں ان کی تمام تر توجہہ بین الاقوامی کمیونٹی کے دباؤ کے پیش نظر کاروائی پر تھی اور وہ اس کے لئے عبوری کاروائی میں ایسی تنظیموں پر امتناع عائدکرتی جو دوسرے نام سے دوبارہ شروع کردی جاتی تھیں
پاکستان اپنے ماضی جائزہ لیتے ہوئے سخت کاروائی کرنے کی ضرورت ہے تاکہ دہشت گردی سے نمٹا جاسکے۔