نکسلائیٹس سے نمٹنے کی پالیسی پر نظرثانی ضروری : راج ناتھ سنگھ

بائیں بازو انتہا پسندی کو کچلنے کیلئے خصوصی پالیسی وضع کی جائے گی ، 8 مئی کو اجلاس میں غور، مرکزی وزیر داخلہ کا بیان

رائے پور(چھتیس گڑھ)۔25 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) چھتیس گڑھ میں 25 سی آر پی ایف جوانوں کی نکسلائیٹس مسلح حملے میں ہلاکت کے ایک دن بعد مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج کہا کہ نکسلائیٹس کے خلاف کارروائی کرنے کی پالیسیوں پر حکومت اب نظرثانی کرے گی۔ بائیں بازو انتہا پسندی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے ایک مضبوط لائحہ عمل تیار کیا جائے گا، اس خصوص میں 8 مئی کو اجلاس طلب کیا گیا ہے، جس میں نکسلائیٹس سے نمٹنے کی نئی حکمت عملیوں کو قطعیت دی جائے گی۔ چھتیس گڑھ کے ضلع سکما میں کل نکسلائیٹس نے سی آر پی ایف جوانوں کے قافلہ پر گھات لگاکر حملہ کیا تھا۔ حملے میں ہلاک جوانوں کو خراج پیش کرنے کیلئے مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ یہاں پہونچے تھے۔ ان کی یادگار پر خراج پیش کرنے کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نکسلائیٹس سے نمٹنے کی کارروائیوں پر نظرثانی کریں گے اور اگر ضروری ہوا تو نئی اور موثر پالیسیاں اختیار کریں گے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہم بائیں بازو کی انتہا پسندی کے مسئلہ سے نمٹنے کیلئے بنیادی سطح پر کام کرنے پر غور کررہے ہیں۔ یہ حملہ سرد خونی قتل ہے جس کو نکسلائیٹس نے پورے مایوسانہ اور بزدلانہ طور پر انجام دیا ہے۔ ہم اس چیلنج کو قبول کرتے ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ بائیں بازو انتہا پسند گروپس ترقیاتی اقدامات کے دشمن ہیں اور یہ لوگ ریاست میں مستحکم ترقی کو ناکام بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماؤسٹ اس علاقہ کے قبائیلیوں کو ڈھال بناکر حملے کررہے ہیں۔ یہ قبائیلی علاقہ ان کیلئے ایک آسان پناہ گاہ بنے ہوئے ہیں۔ ہمارے جوانوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور ہم یہاں پر ترقیاتی کام پوری طرح انجام دیں گے۔ نکسلائیٹس کو چھتیس گڑھ کے پسماندہ علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر اور دیگر ترقیاتی کاموں سے مایوسی ہورہی ہے۔ بستر ریجن میں نکسلائیٹس گروپس نے اپنی طاقت کو دوبارہ مجتمع کرلیا ہے لیکن وہ لوگ اپنے منصوبوں میں کامیاب نہیں ہوں گے۔ راج ناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ مرکز اور ریاست مل کر نکسلائیٹس کا صفایا کرنے کیلئے کام کریں گے۔ راج ناتھ سنگھ آج صبح یہاں پہونچے اور منا کیمپ میں چھتیس گڑھ آرمڈ فورس کے چوتھے بٹالین کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا۔ ان کے ہمراہ گورنر چھتیس گڑھ بلرام جی داس ٹنڈن، چیف منسٹر رمن سنگھ، مملکتی وزیر داخلہ ہنس راج آہر اور ریاستی سرکاری عہدیدار بھی موجود تھے۔انہوں نے بعدازاں چھتیس گڑھ کے چیف منسٹر اور دیگر سینئر عہدیداروں سے صورتحال کا جائزہ لیا۔تقریباً 100 سی آر پی ایف جوان ضلع سکما کے اس علاقہ میں پٹرولنگ کررہے تھے جہاں پر سڑک کا کام جاری ہے۔ یہ لوگ سڑک کی تعمیر کیلئے سکیورٹی فراہم کررہے تھے، کیونکہ یہاں پر اکثر نکسلائیٹس کی فائرنگ ہوتی رہتی ہے۔ مزدوروں کو نکسلائیٹس سے بچانے کیلئے سی آر پی ایف جوانوں کی سکیورٹی فراہم کی گئی تھی۔ جنوبی بستر کے کالا پتھر علاقہ میں گھات لگاکر حملہ کیا گیا۔ یہ علاقہ بائیں بازو علاقہ سے شدید متاثر ہے۔ نکسلائیٹس اس علاقہ کے غریب عوام اور قبائیلیوں کے کٹر دشمن ہیں۔